اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک )سیاسی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے بی جے پی کے دور میں جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے کے لیے دہشت گردی کے واقعات کی 26 سالہ طویل تاریخ ہے۔
غیر ملکی میگزین بلو م برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق طیارہ ہائی جیکنگ کا واقعہ 1999 میں قندھار میں پیش آیا اس وقت بی جے پی ہندوستان میں اقتدار میں تھی ۔ 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ بھی بی جے پی کے دور حکومت میں ہوا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔بھارتی پروپیگنڈے کے خلاف آزاد کشمیر سراپا احتجاج، ریلیاں
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2002 میں اکشردھام مندر پر حملے کے وقت بھی بی جے پی اقتدار میں تھی اور اسی سال امرناتھ یاترا پر حملہ کیا گیا تھا۔
مزید برآں 2016 میں پٹھانکوٹ حملہ بھی بی جے پی حکومت کے دوران ہوا تھا اور اسی سال اوڑی دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔.2017 میں، امرناتھ یاترا پر دوبارہ حملہ کیا گیا ۔
جب کہ بی جے پی 2019 کے پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے وقت بھی اقتدار سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اب 2025 میں پہلگام دہشت گردی کا واقعہ بھی بی جے پی کی نریندر مودی حکومت کے دوران پیش آیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔پہلگام واقعہ، بھارت کے فالس فلیگ بیانیے کا پردہ چاک
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ حملے بی جے پی حکومت کے دور میں اتفاقی نہیں تھے۔
ادھر پہلگام جھوٹے فلیگ آپریشن کے بعد مودی حکومت کے خلاف بھارت کے اندر سے آوازیں بلند ہو گئیں۔
رپورٹ کے مطابق عام آدمی پارٹی کے رہنما نے پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارتی حکومت کے فیصلوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کو ہندوستانی عوام کے ساتھ اس مذاق کو روکنا ہوگا ۔
انہوں نے پلوامہ واقعے کے پیچھے محرکات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کئی اہم سوالات اٹھائے۔