Anwarul Haq

بڑی احتجاجی تحریکوں،سیاسی مخالفت کے باجود آزادکشمیر میں مخلوط حکومت کے2 سال مکمل

مظفرآباد : آزادکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کی قیادت میں مخلوط حکومت نے 2سال مکمل کر لئے ہیں ۔بڑی احتجاجی تحریکوں، سیاسی کھلاڑیوں کی مخالفت کے باوجود انوارالحق پر قسمت کی دیوی مہربان رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کو عدالت کی طرف سے نااہل کئے جانے کے بعددوسال قبل رات 12 بجے چوہدری انوارالحق کا انتخاب عمل میں لایا گیا تھا۔

چوہدری انوارالحق 53کے ایوان میں ریکارڈ48ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے ، مخلوط حکومت بننے پرلگ رہا تھا کہ یہ حکومت چندماہ کی مہمان ہے لیکن انوارالحق دو سال مکل کرنے میں کامیاب  ہو گئے۔

وزیراعظم انوارالحق نے وزیراعظم بننے کے بعد 4ماہ کابینہ ہی تشکیل نہیں دی ، صرف دو وزراء ہی شامل تھے جن میں کرنل(ر) وقار نور، فیصل راٹھور شامل ہیں۔

انوارالحق نے 4ماہ بعد فارورڈ بلاک کے وزراء کو وہی محکمے الاٹ کئے جو انہیں تنویر الیاس کی کابینہ میں الاٹ تھے جبکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے ممبران کو بھی وزارتیں دی گئیں۔

پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور فارورڈ بلاک کی حمایت پر بنی انوارالحق حکومت کو 2سال سیاسی محاذ پر بے پناہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، ن لیگ کے رہنمائوں نے حکومت چھوڑنے کے اعلان بھی کیاتاہم اراکین اسمبلی وزارتیں چھوڑنے پر آمادہ نہ ہوئے۔

سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی بھرپور مخالفت انوارالحق حکومت کو گرا نہ سکی،دو سال میں سب سے بڑا چیلنج جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی احتجاجی تحریک رہی ہے۔

احتجاجی تحریک کے دوران شٹر ڈاون پہیہ جام ہڑتالیں اور احتجاجی مظاہرے ریلیوں کا بھی حکومت کو سامنا کرنا پڑا ، مئی2024 میں کئے گئے لانگ مارچ میں انسانی جانوں کا بھی ضیاع ہوا۔

انوارالحق حکومت کو بالآخر سستے آٹے اور سستی بجلی کا مطالبہ تسلیم کرنا پڑا جس کیلئے حکومت پاکستان نے وسائل مہیا کئے۔ایکشن کمیٹی نے گرفتاریوں کیخلاف آزادکشمیر کو انٹری پوائنٹس پر دھرنے دیئے جس پر حکومت نے پھر تحریری معاہدہ کیا۔

وزیراعظم انوارالحق کی کامیابیاں
انوارالحق نے وزیراعظم بننے کے بعدفلاحی اقدامات بھی اٹھائے جن میں التواء کا شکار منصوبہ رٹھوعہ ہریام بریج پر کام شروع ہوا،ترقیاتی فنڈز کی شفاف تقسیم  ہوئی،صحت پیکیج دیا، این ٹی ایس کے ذریعے اساتذہ کی تقرریاں کی گئیںَ

وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اخراجات، پروٹوکول میں خاطر خواہ کمی،سب سے زیادہ ٹیکس وصولی کے اہداف ،مساجد کو 2 سو یونٹ مفت بجلی کی فراہمی بھی وزیراعظم انوارالحق کے حصہ میں آئی۔

عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک پر سستا آٹا اور سستی بجلی کے اعلان پر عملدرآمد ہوا جس پر لوگوں کو بھرپور ریلیف ملا۔وزیراعظم نے کئی بار مخالفین کو چیلنج دیا 27 لوگ لائیں گھر چلا جائوں گا۔

وزیراعظم کی ناکامیاں؟ کن اعلانات پر عملدرآمد نہیں کرسکے؟
وزیراعظم انوارالحق کا انتخاب کے بعد پہلا وعدہ احتساب کا تھا کہ سابق اشرافیہ کا احتساب کیا جائیگا لیکن کسی  پر کوئی کیس بنا نہ گرفتاری ہوئی،معتمد خاص مشتاق جنجوعہ کو چیئرمین احتساب بیورو لگایا جنہیں استعفیٰ دینا پڑا۔

تعلیمی پیکج کااعلان ہوا نہ ہی صحت کارڈ کی فراہمی ہوسکی، کشمیر بینک کو شیڈول کا درجہ بھی نہ ملا،سگریٹ فیکٹروں کیخلاف ایکشن لیا گیا، کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔

وزیراعظم انوارالحق نے کئی بار ریاست کی رٹ قائم کرنے کے دعوے کئے لیکن ایکشن کمیٹی کے احتجاج پر ایک سرکاری ملازم کیخلاف کی گئی کارروائی بھی واپس لی ۔

حکومت نے گزشتہ بجٹ میں ہیلتھ کارڈ بحالی کا اعلان کیا اور 9ارب کا سوشل ویلفیئر پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا جس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، عوام علاج کیلئے دربدر ہیں۔

ایڈہاک وعارضی ملازمین ریاست بھر میں سراپا احتجاج ہیں لیکن حکومت ان کے حوالے سے بھی کوئی اقدامات نہیں اٹھا سکی

چوہدری انوارالحق کا سیاسی مستقبل کیا ہوگا؟
چوہدری انوار الحق اسوقت تحریک انصاف فارورڈ بلاک کا حصہ ہیں، انکا سیاسی مستقبل سوالیہ نشان بنا ہوا ہے جبکہ الیکشن کو بھی سال باقی ہے ، انوارالحق الیکشن تک وزیراعظم رہنے کی صورت میں نئی پارٹی کی بنیاد بھی رکھ سکتے ہیں۔

Scroll to Top