چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ،ن لیگ کا وزیراعظم پاکستان کو خط سابق قوانین کے مطابق ہے، شوکت عزیز ایڈووکیٹ

مظفر آباد:آزادجموں وکشمیر بار کونسل کے سابق وائس چیئرمین ، سینئر وکیل چوہدری شوکت عزیز ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئے ن لیگی صدر ( شاہ غلام قادر)کا چیئرمین کشمیر کونسل( وزیراعظم پاکستان) کو لکھا گیا خط سابق قوانین کے مطابق ہے۔

کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویو میں چوہدری شوکت عزیز نے کہا کہ 13 ویں آئینی ترمیم کے بعد موجودہ حکمران اور پارٹی قیادت اس معاملے کو ڈائجسٹ نہیں کر پا رہے یا انہیں سمجھ نہیں آرہی ہے ۔ 13ویں ترمیم کے بعد کشمیر کونسل سے اختیارات واپس لئے گئےا س کے بعد اختیارات چیئرمین کشمیر کونسل یعنی وزیراعظم پاکستان کو دیئے گئے۔

چیف الیکشن کمشنر،ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کیلئے آئین میں لمبی دوڑ ہے، چیئرمین کشمیر کونسل کی طرف سے تعیناتیاں کی جاتی ہیں، سمری پر چیئرمین کشمیر کونسل وزیراعظم پاکستان منظوری دیتے ہیں اس کی وجہ سے بھی معاملات التواء کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 13ویں ترمیم میں ہی طے کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے چیف الیکشن کمشنر کی نامزدگی کیلئے سمری وزیراعظم پاکستان کو بھیجیں گےاور ان کی منظوری کے بعد صدر ریاست تعیناتی کرینگے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر سرزمین بے آئین نہیں، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں تاخیر پر مسلم لیگ ن برہم

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 2016 میں فیصلہ دیا، مصطفی مغل صاحب کی ایڈوائس پاکستان سے آگئی تھی جس کو کافی ڈسکس کیا تھا۔یہ تجویز ڈائریکٹ کیسے آگئی؟

چوہدری شوکت عزیز نے کہا کہ صدر کوئی بھی منظوری وزیراعظم کی ایڈوائس کے بغیر نہیں دے سکتے۔حکمرانوں کے ذہن میں اصل بات وہی ہے کہ وہ معاشرتی جبرکے ذریعے عوام کی آواز کو خاموش کرنا چاہتے ہیں لیکن سب سے بڑی رکاوٹ عدالتیں اور وکلاء ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی شہریوں کے تحفظ کیلئے کی جاتی ہے،قانون کامحاورہ ہے کہ ہر ایک ملزم قانون کا فیورٹ چائلڈ ہوتا ہے،غلطیاں انسان سے ہی ہوتی ہیں، غلطیوں پر محاصبہ اصلاح کا پہلو سامنے رکھ کر کیا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دور کے دور کا موجود دور سےموازنہ نہیں کیا جا سکتا، ڈوگرہ دور میں قوم محکوم تھی، ابھی حالات مختلف ہیں،لوگ کسی بھی بات پر سوال اٹھا سکتے ہیں لیکن کچھ حدود بھی طے کی جانی چاہئیں۔

بار کونسل کے سابق چیئرمین کا کہنا تھا کہ ججزکی تعیناتی میں تاخیر طریقہ کار کی وجہ سے ہوتی ہے۔جوڈیشری پر تعیناتیاں میرٹ پر ہی ہوتی ہیں، ٹاپ لیول کے وکلاء ہی ججز تعینات کئے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں جلدی نہیں،شاہ غلام قادر آزادکشمیر کا آئین پڑھ لیں،خواجہ فاروق احمد

Scroll to Top