آج 14 اپریل کو دنیا بھر میں پہاڑی زبان اور ثقافت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ دن پہاڑی زبان کے فروغ، تحفظ اور اس کی ثقافتی شناخت کو اجاگر کرنے کے لیے ہر سال منایا جاتا ہے۔
پہاڑی زبان کے دن کی بنیاد جموں و کشمیر ٹی وی پر مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر نشر ہونے والے ایک پروگرام میں رکھی گئی تھی، جس میں پہاڑی زبان کو ہر سال 14 اپریل کو منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
پہاڑی زبان ہند-آریائی زبانوں کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور اس کی جڑیں قدیم پراکرت اور سنسکرت زبانوں میں پیوست ہیں۔ یہ زبان آزاد کشمیر کے اضلاع میرپور، کوٹلی، بھمبر، باغ، اور پیر پنجال کے علاقوں میں بولی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ زبان پاکستان کے علاقوں جہلم، ہزارہ، مری، اور بھارت کے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، اور نیپال کے کچھ حصوں میں بھی بولی جاتی ہے۔
اگرچہ پہاڑی زبان کی مشرقی اور وسطی شاخیں، جیسے نیپال اور ہندوستان میں بولی جانے والی پہاڑی ترقی کر رہی ہیں اور ان میں ادب تخلیق ہو رہا ہے، لیکن آزاد کشمیر اور پاکستان کے دیگر علاقوں میں بولی جانے والی مغربی پہاڑی زبان کو اتنا فرغ نہیں ملا جس کے نتیجے میں، پہاڑی زبان بولنے والوں کی نئی نسل اپنی مادری زبان بولنے اور سمجھنے سے قاصر ہوتی جا رہی ہے۔
پہاڑی زبان اور ثقافت کا تحفظ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ دوسری ذبانوں کی طرح تعلیمی اداروں میں پہاڑی زبان کی تدریس کو بھی فروغ دیا جائے، اس زبان میں ادب تخلیق کیا جائے اور سرکاری سطح پر اس کی ترویج کے لیے اقدامات کیے جائیں۔