آزادکشمیر میں اہم آئینی عہدے خالی،عوام بے چین، حکمران آخر کیاچاہتے ہیں ؟سید ابرار حیدر کا تجزیہ

 مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)آزادکشمیر میں اہم آئینی عہدے خالی ہیں جس کے بعد عوام کو شدید پریشانی کاسامنا ہے جبکہ عوامی نمائندے صورتحال سے مکمل لاتعلق ہیں۔

سینئرصحافی وتجزیہ کار سیدابرار حیدر کا کہنا ہے کہ آزادکشمیر ہائیکورٹ میں 4ججز کی اسامیاں خالی ہیں،چیئرمین احتساب بیورو،چیف الیکشن کمشنراورسروس ٹربیونل کے چیئرمین موجود نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا فیصلہ سازی میں کوئی کردار نہیں، آئینی عہدے خالی ہیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے نمائندے عوام کیلئے کردار ادا کرنے سے کوسوں دور ہیں۔

آزادکشمیر میں عجیب ماحول پیدا ہوچکا ،آئینی عہدوں کو ایک لمحہ کیلئے خالی نہیں رکھا جا سکتا،سردار تنویر الیاس کو عدالت سے فارغ کئے جانے کے بعد فوری نیاوزیراعظم لایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ساری صورتحال میں کہیں بھی نیک نیتی نہیں دکھائی جا رہی ہے۔فاروق حیدر اور شاہ غلام قادر نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری نہ ہونے پر سڑکوں پر احتجاج کا اعلان کیا ہے جبکہ وہ خود بھی حکومت کا حصہ ہیں۔

شاہ غلام قادر نے وزیراعظم انوارالحق اور اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق کے بارے میں کہا ہے کہ دونوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے، یہ دونوں کا تعلق تحریک انصاف سے ہے تو مشاورت کیوں نہیں کی ؟

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا آزادکشمیر کی سیاست میں کوئی کردار نہیں ،وزیراعظم خود ہی بتا سکتے ہیںکہ ان کا تعلق کس پارٹی سے ہے لیکن وہ جیتے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مسلم کانفرنس پھر سے زندہ؟اتحاد پر ن لیگ کا کیاہوگا؟سید ابرار حیدرکا تجزیہ، اہم انکشافات

وزیراعظم چیف الیکشن کمشنرکی تعیناتی میں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرسکے،وفاق کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی کا بھی اجلاس نہیں ہوسکا۔

ہائیکورٹ میں سیکڑوں کیسز التواء ہیں لیکن 4ججز کی اسامیاں خالی ہیں ، خداجانے کیا راز ہے کہ ریاست کو کس طرف لے جا یا جا رہا ہےاور لوگوں کو کیوں پریشان کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سروس ٹربیونل میں سرکاری ملازمین کے سیکڑوں مقدمات زیر التواء ہیں لیکن سروس ٹربیونل کا چیئرمین بھی موجود نہیں ہے۔اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا کہ آئینی عہدے خالی رکھے جائیں۔

پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن آج بھی آزادکشمیرمیں مقبول پارٹیاں ہیں لیکن انکی قیادت خود کہہ رہی ہے کہ وزیراعظم انہیں اعتماد میں لے رہے تو آپ حکومت میں کیوں بیٹھے ہیں ۔

سید ابرارحیدرکا کہنا تھا کہ حالات بے چینی، انارکی اور افراتفری کی طرف جا رہے ہیں، ساری صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے اداروں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

Scroll to Top