وادی گریس میں برفانی تودے تلے دبنے والے نوجوانوں کی نعشیں تاحال نہ مل سکیں، عوام اور مولانا طاہر عثمانی نے ڈپٹی کمشنر نیلم کی رپورٹ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
وادی نیلم کے بالائی علاقے گریس، دودگئی میں برفانی تودے تلے دب جانے والے تین لاپتہ نوجوانوں کی نعشیں تاحال نہیں مل سکیں۔ اس واقعے کے بعد ڈپٹی کمشنر نیلم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کو عوام علاقہ اور مولانا طاہر محمود عثمانی نے مسترد کر دیا ہے۔
عوام علاقہ اور مولانا طاہر عثمانی نے حکومت کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر 11 اپریل، بروز جمعہ تک جائے حادثہ پر مشینری پہنچا کر ریسکیو آپریشن شروع نہ کیا گیا تو بروز ہفتہ شاہراہ نیلم کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔ گذشتہ پریس کانفرنس میں بلدیاتی نمائندوں نے تین دن کی مہلت مانگی تھی، اب ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد شاہراہ نیلم ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند ہو گی۔
متاثرہ خاندانوں اور مقامی لوگوں نے حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی اپیل کی ہے۔