امریکی حکومت کی جانب سے چینی درآمدات پر 104 فیصد ٹیرف سمیت اضافی ٹیکسز کے نفاذ سے قبل عالمی اسٹاک مارکیٹس میں پھر مندی دیکھنے میں آئی ہے۔
چین کے سی ایس آئی تھری ہنڈریڈ اور شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس نے دن کے آغاز پر ہی ایک فیصد سے زیادہ کمی کا سامنا کیا جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس تین فیصد سے بھی زیادہ نیچے گر گیا۔
چینی حکومت کی جانب سے سرکاری کمپنیوں کے شیئرز خرید کر مارکیٹ کو سہارا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم سرمایہ کاروں میں بے یقینی برقرار ہے۔
ادھر امریکی اسٹاک مارکیٹ بھی مندی کا شکار رہی اور کاروباری دن کا اختتام 52 ہفتوں کی کم ترین سطح پر ہوا۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ 9 اپریل 2025 کو رات 12:01 بجے سے چین سے درآمد ہونے والی اشیاء پر مجموعی طور پر 104 فیصد ٹیرف نافذ کیا جائے گا۔ یہ ٹیرف تین مراحل پر مشتمل ہے: پہلے سے موجود 20 فیصد ٹیرف، اس پر 34 فیصد کا اضافہ اور پھر چین کی جوابی کارروائی کے ردعمل میں مزید 50 فیصد کا اضافہ۔