سیف سٹی کیمرہ پروجیکٹ: راولپنڈی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے

راولپنڈی میں یکم اپریل 2025 سے سیف سٹی کیمرہ پروجیکٹ کو باقاعدہ طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔ اس جدید نظام کے تحت شہر کے مختلف اہم شاہراہوں اور چوراہوں پر لگے کیمرے نہ صرف ٹریفک کی نگرانی کر رہے ہیں بلکہ خودکار طریقے سے خلاف ورزیوں کا اندراج بھی کر رہے ہیں۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد شہریوں کو ٹریفک قوانین کی پابندی کا عادی بنانا اور شہر میں نظم و ضبط کو بہتر بنانا ہے۔

نئے نظام کے تحت خلاف ورزی پر ای چالان فوری طور پر جاری ہو جاتا ہے تاہم شہریوں کو اس کی اطلاع بذریعہ SMS یا کسی اور ذریعہ سے فوری طور پر نہیں دی جاتی۔ یہ صورتحال اُس وقت سامنے آتی ہے جب کوئی ٹریفک اہلکار گاڑی کو روکتا ہے اور مخصوص ایپلیکیشن میں گاڑی کا نمبر ڈال کر چیک کرتا ہے۔ اس مرحلے پر کئی بار شہریوں کو معلوم ہوتا ہے کہ اُن کے ذمے دس سے زائد چالان واجب الادا ہیں اور انہیں موقع پر ہی ہزاروں روپے کے جرمانے ادا کرنے کے بعد گاڑی تھانے سے واپس لینی پڑتی ہے۔

اس خودکار نظام کے تحت مختلف خلاف ورزیوں پر مقررہ جرمانے کچھ یوں ہیں: اچانک لین تبدیل کرنے پر 2000 روپے، موٹر سائیکل کے زگ زیگ چلانے پر 5000 روپے، سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر 2000 روپے، رفتار کی حد سے تجاوز پر 2000 روپے، ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے پر 2000 روپے، زیبرا کراسنگ پر گاڑی یا موٹر سائیکل کھڑا کرنے پر 1000 روپے، پیلی لائٹ میں گاڑی گزارنے پر 1000 روپے، بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر 2000 روپے، ایچ آئی ڈی لائٹس لگانے پر 10000 روپے اور رانگ پارکنگ کی صورت میں 5000 روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کی فضاؤں میں پرواز: پیراگلائیڈنگ کا نیا مرکز مظفرآباد

انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں کیونکہ معمولی سی بے احتیاطی بھی اُنہیں بھاری مالی نقصان سے دوچار کر سکتی ہے۔ یہ نظام شہر میں قانون کی عملداری کو یقینی بنانے اور حادثات کی روک تھام کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

Scroll to Top