مظفر آباد:بانی تحریک بیداری انسانیت صاحبزادہ محمد امتیاز ظفر نے کہا ہے کہ ہمارا سیاسی گھرانہ ہے مگر ہمارے خاندان کی سیاست 1971 کے بعد شروع ہوئی، ہماری نسبت اولیاء اللہ سے ہے۔
کشمیر ڈیجیٹل کو دیئے گئے انٹرویومیں صاحبزادہ محمد امتیاز ظفر نے کہا کہ بنی حافظ شریف چکار، باغ اور دولائی میں ہماری درگاہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے سیاست میں قدم رکھااور پیپلزپارٹی نے حلقہ 7لیپہ ویلی سے ٹکٹ ملا تومعلوم ہواکہ سیاست ہمیں دین سے دور کررہی ہے۔
میرےکارکن مجھے فاتحہ پڑھنے کیلئے لے جارہے تھے اور کہتے تھے کہ فاتحہ پڑھنی ہے توا س کے بدلے میں آپ کو 30،40 یا 60ووٹ ملیں گے۔
جنازوں میں بھی مدعو کیا جاتا ہے،جھوٹے اعلانات کرائے جاتے ہیں،میں نے یہ چیز محسوس کی کہ لوگ بیدار نہیں ہیں، اس لئے میں نے تحریک شروع ہوئی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب میں نے سیاست کو چھوڑا تو بنیادی نقطہ یہی تھا کہ جوسیاست تقسیم پیدا کررہی ہے وہ سیاست نہیں کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک فرد بیدار ہو گیا تو ساراجہاں بیدار ہوجائیگا ، میں خود بیدار ہوگیا تو دنیا بھی بیدار ہو جائیگی،ہمارا ماٹو ہے جاگو اور جگائو،اپنی اپنی اصلاح کرنا ہوگی
ہماری ہزاروں کنال اراضی بنجر پڑی ہے ، ہم کب تک آٹا کیلئے ہڑتال کرینگے، توڑ پھوڑ کرینگے،درویشوں کے خاندان سے تعلق رکھتا ہوں، جلسے کرنا ہمارا کام نہیں ہے۔
یاد رہے کہ صاحبزادہ امتیاز ظفر نامور سیاستدان صاحبزادہ اسحاق ظفر کے صاحبزادے اور امیدوار اسمبلی حلقہ چکار اشفاق ظفر کے بھائی ہیں، 2021 کے انتخابات میں پیپلزپارٹی نے انہیں لیپہ ویلی کے حلقہ سے ٹکٹ سے جاری کیا تھا جو انہوں نے واپس کردیا تھا۔