گنگا چوٹی اور ہٹیاں بالا کے دلکش مناظر، عید پر سیاحوں کی توجہ کا مرکزبن گئے

ہٹیاں بالا (کشمیر ڈیجیٹل) آزاد کشمیر کے سرسبز پہاڑوں، نیلے آسمان، اور دلفریب مناظر سے سجی گنگا چوٹی نہ صرف قدرتی حسن کی دلکش مثال ہے بلکہ عید کے موقع پر سیاحوں کی خصوصی توجہ کا مرکز بھی بن چکی ہے۔

ضلع ہٹیاں بالا میں واقع یہ بلند و بالا چوٹی، سطح سمندر سے تقریباً 10,000 فٹ کی بلندی پر واقع ہے، جو نہ صرف مقامی بلکہ ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو بھی اپنی طرف کھینچتی ہے۔

عیدالفطر کی چھٹیوں کے دوران ہزاروں سیاحوں نے گنگا چوٹی کا رخ کیا۔ فیملیز، نوجوان، اور فوٹوگرافی کے شوقین افراد قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے دکھائی دیے۔ پہاڑی راستوں پر رواں گاڑیوں کی قطاریں، سڑک کنارے عارضی کیفے، اور مقامی ہنر مندوں کے اسٹالز نے علاقے کی رونق کو دوچند کر دیا۔

سیاحوں کا کہنا ہے کہ گنگا چوٹی کی خوبصورتی ناقابل بیان ہے۔ نیچے وادی جہلم کا دلکش نظارہ اور اوپر بادلوں میں لپٹی پہاڑیاں ایک خوابناک منظر پیش کرتی ہیں۔

ایک سیاح، لاہور سے آئے نوجوان، کا کہنا تھا، “یہاں آ کر ایسا لگا جیسے وقت تھم گیا ہو۔ ہر طرف سکون اور فطرت کی خاموش بولتی تصویریں ہیں۔

گنگا چوٹی قدرتی جھیلوں، جنگلات، اور برف پوش پہاڑیوں کا حسین امتزاج ہے۔ یہاں کا موسم معتدل اور خوشگوار رہتا ہے، خاص طور پر گرمیوں میں جب میدانی علاقوں میں شدید گرمی پڑ رہی ہوتی ہے، تو یہ جگہ ٹھنڈی ہواؤں اور فرحت بخش فضا کی آغوش میں پناہ دیتی ہے۔یہ چوٹی ہائیکنگ اور ٹریکنگ کے شوقین افراد کے لیے بھی جنت ہے۔

بلند و بالا پہاڑی راستے، بہتے چشمے، اور دلکش وادیاں ہر قدم پر ایک نئی کہانی سناتی ہیں۔۔۔اگرچہ گنگا چوٹی کا شمار آزاد کشمیر کے خوبصورت ترین مقامات میں ہوتا ہے، لیکن یہاں سیاحتی سہولیات کا فقدان ایک بڑا چیلنج ہے۔

محدود پارکنگ، رہائش کے لیے مناسب ہوٹلوں کی کمی، اور بنیادی طبی سہولیات کا نہ ہونا سیاحوں کی مشکلات میں اضافہ کرتا ہے۔مقامی افراد اور سیاحوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گنگا چوٹی کو باقاعدہ سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دی جائے تاکہ نہ صرف مقامی معیشت کو فروغ ملے بلکہ ملکی سیاحت بھی پروان چڑھے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کا طویل مشاورتی اجلاس اختتام پذیر،13 مئی کو سخت ردعمل دینے کا فیصلہ

Scroll to Top