مظفرآباد : وزیر اطلاعات آزادکشمیر مولانا پیر محمد مظہر سعید شاہ نے ایکشن کمیٹی کے ممبر راجہ غلام مجتبٰی کی تقریر پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی حقوق پر بات کرنے کا سب کو حق حاصل ہےلیکن شہداء کی توہین، نفرت و اشتعال اور ملک دشمن ایجنڈے کی قطعی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
وزیر اطلاعات نے سوال اٹھایا کہ کیا کوئی عوامی حقوق کا علمبردار ملازمین کے گلے کاٹنے اور ان کی لاشیں منگلا ڈیم میں بہانے کی بات کر سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایکشن کمیٹی کو اپنے ممبر کے اس بیان پر فوری طور پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا ایکشن کمیٹی ہماری حفاظت کے لیے جانیں قربان کرنے والوں سے بندوقیں چھیننے کی بات کرنے والے شرپسندوں کے ساتھ کھڑی ہے؟ کیا نفرت و اشتعال انگیزی اور پرامن عوام کو تشدد اور بدامنی پر اکسانا ایکشن کمیٹی کا ایجنڈا ہے؟
وزیر اطلاعات نے ایکشن کمیٹی کے ممبر کی جانب سے خطہ کشمیر کے شہداء کی توہین اور ان کے لواحقین کی دل آزاری کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری محافظ فورسز کے خلاف زہر اگلنے والے یہ بتائیں کہ آج تک اس خطے کے عوام کی حفاظت کس نے کی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر : اشتعال انگیز تقریر پر مقدمہ درج، قانونی کارروائی کا آغاز
وزیر اطلاعات نے بھارتی فورسز کی جانب سے ایل او سی پونچھ کے مدارپور سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری محافظ فورسز نے بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فورسز میں ہمارے ہی بھائی اور بیٹے شامل ہیں، کیا ان کی لاشیں منگلا ڈیم میں پھینکیں گے؟
انہوں نے امید ظاہر کی کہ عوامی ایکشن کمیٹی اس ملک دشمن بیان کی فوری مذمت کرے گی کیونکہ عوامی حقوق کی آڑ میں ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی۔