وادی نیلم: گرلز ہائی سکول اپرنیلم میں صدر معلمہ کی تبدیلی پر اہل علاقہ، والدین اور طالبات کا احتجاج

اپر نیلم : وادی نیلم کے نواحی علاقے اپر نیلم میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کی ایڈہاک صدر معلمہ نورین ظفر کو سروس سے فارغ کرکے مہاجرین مقبوضہ کشمیر کے کوٹہ پر نئی معلمہ کی تعیناتی کے خلاف علاقہ مکینوں، والدین اور طالبات میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ عوامی سطح پر احتجاج کے ساتھ ساتھ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اس فیصلے پر فوری نظرثانی کی جائے۔

مقامی شہریوں نے کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نورین ظفر گزشتہ پانچ سالوں سے اسکول میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے محنت کر رہی تھیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ اسکول میں تعینات کی گئی نئی معلمہ کا تعلق کسی اور علاقے سے ہے اور ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ دوسرے شہروں سے تعینات ہونے والے اساتذہ محض حاضری لگا کر تنخواہیں وصول کرتے ہیں اور عملی طور پر اسکول میں دستیاب نہیں ہوتے۔

دوسری جانب اسکول کی طالبات نے بھی صدر معلمہ کی تبدیلی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ نورین ظفر کو اسکول میں برقرار رکھا جائے۔ ایک طالبہ کا کہنا تھاکہ”پچھلے پانچ سالوں سے میڈم ہماری تعلیم و تربیت میں انتھک محنت کر رہی ہیں، ہر مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑی رہتی ہیں۔ ہم آٹھمقام جا کر نہیں پڑھ سکتےبرائے کرم میڈم کو یہی رہنے دیا جائے۔”

والدین نے نورین ظفر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی جیب سے خرچ کر کے اسکول میں سائنس ٹیچر کا انتظام کیا اور طالبات کو معیاری تعلیم فراہم کی۔ وہ نہ صرف اسکول کے لیے ہمہ وقت حاضر رہتی تھیں بلکہ انہوں نے ادارے کے مجموعی معیار کو بلند کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: باغ کی بیٹی کا بڑا کارنامہ!جرمنی میں سائنسی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی

اہلِ علاقہ، والدین اور طالبات نے متفقہ طور پر حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈم نورین کو فوری طور پر ان کے عہدے پر بحال کیا جائے اور نئی تعینات ہونے والی معلمہ کو کسی اور اسکول میں تعینات کیا جائے۔

Scroll to Top