ہٹیاں بالا : انٹر کالج ہٹیاں بالا کی عمارت آزاد کشمیر یونیورسٹی کیمپس کو دیے جانے کی مبینہ اطلاعات پر جہلم ویلی کے تعلیمی، سماجی اور طلبہ حلقوں میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔ علم دوست شخصیات اور طلبہ نے اس اقدام کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہٹیاں بالا کے واحد انٹر کالج کو کسی اور ادارے کے حوالے کرنا علاقے کے تعلیمی مستقبل کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق انٹر کالج ہٹیاں بالا کی بقاء، اپ گریڈیشن اور ماڈل سائنس کالج و آزاد کشمیر یونیورسٹی کیمپس کے قیام سے متعلق بڑھتی ہوئی تشویش پر تعلیمی مشاورتی فورم ہٹیاں بالا کا ایک ہنگامی اجلاس گورنمنٹ بوائز انٹر کالج ہٹیاں بالا میں منعقد ہوا۔ موسم کی خرابی کے باوجود اس اجلاس میں علمی، مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔
تعلیمی مشاورت فورم کے بانی سید افضال حسین ہمدانی،ڈاکٹر ذوالفقار علی قاضی،سید مختار گیلانی،وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی ہٹیاں بالا ممتاز حسین شیخ،نزاکت علی خان ایڈووکیٹ،عدنان انور اعوان،غلام محی الدین ایڈووکیٹ،سید مختارگیلانی،احمدکیانی،عبدالرشید سدھن،پرویز خان درانی،محمد نعیم،شیخ انصاراحمد، واجد مغل،آزاد کشمیر کالج ٹیچرز ایسوسی ایشن کے مرکزی رابطہ سیکرٹری خواجہ رضوان چک نے بطور آبزرور،پرنسپل انٹر کالج چکارشیخ جمیل حسین، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرحویلی خواجہ نعیم احمد چک نے متعدد تجاویز کے ساتھ اجلاس میں خصوصی شرکت کی.
سی ای ایف کی درخواست پر، پرنسپل ادارہ راجہ کبیر خان نے شرکاء اجلاس کو کالج کی بقاء اور یونیورسٹی کیمپس جہلم ویلی کی مکانیت کے حوالے سے مبینہ اطلاعات و خدشات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ شرکاء اجلاس نے اظہار خیال کرتے ہوئے دوٹوک موقف اختیار کیا کہ انٹر کالج کی عمارت کسی دیگر ادارے کو دیے جانے کی بہرصورت حوصلہ شکنی کی جائے گی، کیونکہ آج جہاں آزاد کشمیر کے ہر ضلع میں بوائز اور گرلز پوسٹ گریجویٹ کالجز کی بھرمار ہے وہیں ہٹیاں بالا سے اکلوتا اور نامکمل انٹرکالج بھی شفٹ کرنے کے تانے بانے بنے جا رہے ہیں، جو کسی طور دانشمندانہ اقدام نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بیلہ نورشاہ میں پارک کی زمین کا معاملہ، شہریوں کے احتجاج پر میونسپل کارپوریشن کا نیا نوٹیفکیشن جاری
ضلع جہلم ویلی مقبوضہ کشمیر کا گیٹ وے ہے جہاں کسی قسم کی انارکی کا نہ یہ خطہ متحمل ہو سکتا ہے اور نہ ہی ادارے اسے برداشت کر سکتے ہیں۔ مقررین نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی اور ماڈل سائنس کالج کی مکانیت کے لیے قبل ازیں ایوارڈ کی جو کارروائی زیر کار تھی اسے کسی قسم کے دباؤ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ جہلم ویلی سے تعلیمی پسماندگی کا ازالہ کیا جا سکے۔
مقررین نے وزیراعظم آزاد کشمیر انوار الحق سے مطالبہ کیا کہ وہ ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے اس مسئلے کو دیکھیں اور متعلقہ اداروں اور وزراء کرام کو ہدایات جاری کریں۔ یونیورسٹی کیمپس، انٹر کالج اور ماڈل سائنس کالج تینوں ہمارے ادارے ہیں اور ہم ان کی مکانیت اور مکمل فعالی کی خاطر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
اجلاس میں ڈاکٹر ذوالفقار قاضی کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو آئندہ ہفتے وزرائے تعلیم کالجز و سکولز اور ایم ایل اے حلقہ سے ملاقات کر کے سول سوسائٹی، طلباء و طالبات کے تحفظات، تجاویز اور مطالبات ان کے سامنے رکھے گی۔ ان کے جواب یا ردعمل کی روشنی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان باضابطہ پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔