اسلام آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )آزاد کشمیر بھر کے بلدیاتی نمائندگان نے حکومت آزاد کشمیرکو خبردار کیا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے فنڈزپرڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،حکومت کی جانب سے بلدیاتی اداروں کے فنڈز ہڑپ کرنے کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی کیخلاف بھر پور مزاحمت کی جائے گی اور قانون ساز اسمبلی کے باہر دھرنے دینے سمیت تمام انٹری پوائنٹ بند کر دیئے جائینگے
یہ بھی پڑھیں ۔۔طارق فاروق نے بلدیاتی نمائندوں کی تحریک کی حمایت کا اعلان کردیا
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آزاد کشمیر بھر کے بلدیاتی نمائندگان فوکل پرسن سردار جاوید شریف ایڈووکیٹ، میر امتیاز احمد مرکزی سیکرٹری ،داؤد خان چیئرمین میونسپل کمیٹی جہلم ویلی،اسرا رعباسی وائس چیئرمین یو سی مکھیالہ دھیرکوٹ، سردار آفتاب عار ف میڈیا کوآرڈینیٹر، چوہدری محمد ذوہیب شاہین چیئرمین یونین کونسل جاتلاں، زاہد فریدڈسٹرکٹ وائس چیئرمین ضلع جہلم ویلی۔
طیب منظور کیانی چیئرمین میونسپل کمیٹی جہلم ویلی،نعیم اسلم شاہین ممبر ضلع کونسل سماہنی،میجر عبدالقیو م میئر میونسپل کارپوریشن باغ، امجد جاوید چیئرمین ضلع کونسل سدھنوتی، قاضی نثار اعوان ڈپٹی میئر راولاکوٹ،پرویز آصف خان چیئرمین باغ، شاہد فاروق وائس چیئرمین،طارق مسعود ایدووکیٹ ممبر لیگل کمیٹی،سردار افتخار ایڈووکیٹ ممبر لیگل کمیٹی، چوہدری ابرار الحق ایڈووکیٹ ممبر ضلع کونسل و رابطہ کمیٹی،سردار امتیاز احمد عباسی چیئرمین ضلع کونسل مظفرآباد،پروفیسر آصف خان چیئرمین باغ، سردار عبدالنعیم میئر میونسپل کمیٹی راولاکوٹ، راشد سرفراز ممبر میونسپل کارپوریشن
یہ خبر بھی پڑھیں ۔ممبران اسمبلی بلدیاتی نظام سے خوفزدہ ، اسمبلی میں جلد ترمیم پیش کی جائے گی، غلام اللہ اعوان کا انکشاف
سردار نذیر ممبر ضلع کونسل پونچھ، سردار ممتاز ممبر ضلع کونسل و دیگر کا کہنا تھا کہ آ ٓزاد کشمیر میں تیس سال بعد بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ آزاد کشمیر کے حکم پر منعقد ہوئے، حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے تیس سال تک بلدیاتی انتخابات سے انحراف انکی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔
بلدیاتی ادروں کے حوالے سے آزاد کشمیر ہائیکورٹ کے فیصلے کیساتھ کھڑے ہیں جس میں عدالت کا واضح طور پرکہنا ہے کہ لوکل گورنمنٹ کا بجٹ خرچ کرنے کا اختیار اسمبلی ممبران کو کسی طور بھی حاصل نہیں اور یہ رقم بلدیاتی اداروں کے ذریعے ہی خرچ کی جا سکتی ہے
،ممبران قانون ساز اسمبلی کا کام قانون سازی ہے ترقیاتی کام کروانا بلدیاتی اداروں کا کام ہے، اشرافیہ نے اپنی اور ممبران کی تنخواہوں میں کئی گنا اضافہ کر لیا ہے اور ہر ایم ایل اے کو کروڑوں کے فنڈز دیئے جا رہے ہیں
یہ بھی پڑھیں ۔بلدیاتی ایکٹ منظور کرلیا،فنڈز بھی جا ری کررہے،اب احتجاج کا کوئی جواز نہیں، وزیربلدیات
جبکہ بلدیاتی نمائندگان کو کسی بھی کسی کے فنڈز جاری نہیں کئے گئے ہیںہمیں اشارے ملے ہیں کہ حکومت بلدیاتی اداروں کے فنڈز ہڑپ کرنے کے حوالے سے قانون سازی کرنے جا رہی ہے، حکومت کی جانب
سےقانون سازی کے ذریعے بلدیاتی اداروں کے حقوق کو بلڈوز کرنے کی کسی بھی کوشش کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی اور اسمبلی کا گھیراؤ کرنے سمیت تمام انٹری پوائنٹ بند کر دیئے جائیں گے اوراپنے ووٹرز کے حقوق کا تحفظ جو کہ بلدیاتی ممبران کا اولین فریضہ ہے کا ہر قیمت پر کیا جائے گا۔