اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تمام روس مخالف یورپی ترامیم کو مسترد کر دیا ہے اور یوکرین کے بارے میں امریکی قرارداد منظور کرلی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں یوکرین، یورپی یونین کی مشترکہ قرارداد اور امریکہ کی ایک علیحدہ قرارداد پر ووٹنگ ہوئی پہلے یو این کی جنرل اسمبلی میں یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت اور روسی افواج کی فوری واپسی پر مبنی قرارداد یوکرین جنگ کا تیسرا سال مکمل ہونے پر پیش کی گئی۔
یوکرین اور یورپی یونین کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں یوکرین پر روسی حملے کا حوالہ دیتے ہوئے یوکرین سے روسی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
امریکہ کی شدید مخالفت کے باوجود اقوام متحدہ نے یورپی حمایت یافتہ یوکرین کی قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا۔ قرارداد کے حق میں 93 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ روس، بیلاروس، شمالی کوریا اور سوڈان جیسے امریکہ نے بھی قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
اس کے بعد سلامتی کونسل میں ایک علیحدہ امریکی قرارداد پر ووٹنگ ہوئی۔امریکی قرارداد میں یوکرین اور روس کے درمیان تنازع کے فوری خاتمے اور دیرپا امن کے قیام کا مطالبہ کیا گیا ہے۔. اقوام متحدہ کا مرکزی کردار عالمی امن اور تنازعات کے خاتمے کے قابل بنانا ہے۔.قرارداد میں روس کو جارح نہیں کہا گیا بلکہ اسے یوکرین روس تنازعہ قرار دیا گیا۔. قرارداد میں روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان تنازع کے دوران ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔.روس نے یوکرین کے بارے میں امریکی قرارداد میں ترمیم کرنے کی یورپی کوششوں کو ویٹو کر دیا۔سلامتی کونسل نے روس مخالف تمام ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے یوکرین کےبارے میں امریکی قرارداد منظور کر لی۔.ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ، روس، چین اور پاکستان سمیت 10 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا ۔فرانس اور برطانیہ سمیت پانچ ارکان غیر حاضر رہے۔
اس طرح یوکرین کے معاملے پر امریکہ نے روس کو یورپ کے بجائے اتحادی بنا لیا۔