اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں و کشمیر کا اجلاس، تعلیمی پالیسی اور دیگر امور پر مشاورت

میرپور : چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا 108واں اجلاس سپریم کورٹ ریسٹ ہاؤس میرپور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابقہ فیصلوں پر عملدرآمد، تعلیمی پالیسی 2023-40 اور دیگر اہم امور پر غور کیا گیا۔ اس دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور غزہ میں فلسطینی عوام کو بے گھر کرنے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دو اہم قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔

اجلاس میں سابقہ اجلاس نمبر 106 اور 107 میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ایجنڈے کے مطابق انتقال جائیداد (ترمیمی) ایکٹ 2021 اور تعلیمی پالیسی 2023-40 کے مختلف ابواب پر غور کیا گیا جبکہ محکمہ تعلیم کی جانب سے مفاہمتی یادداشت پر بھی بریفنگ دی گئی۔

چیف جسٹس و چیئرمین کونسل جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل ایک آئینی و خودمختار ادارہ ہے جو عبوری آئین 1974 اور اسلامی نظریاتی کونسل ایکٹ 1997 کے تحت نافذ العمل قوانین کا شرعی جائزہ لینے اور ریاستی اداروں کو رہنمائی فراہم کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں جدید سماجی مسائل کا حل تلاش کرنا کونسل کی اہم ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید مذمت کی گئی اوراس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ حق خودارادیت کشمیری عوام کا بنیادی حق ہے جسے اقوام متحدہ تسلیم کر چکی ہے۔ اجلاس کے دوران بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ، آزاد کشمیر میں آئی ای ڈیز اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ جیسے مذموم اقدامات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور اقوام عالم سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ خطے میں امن قائم رکھنے کے لیے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں مؤثر کردار ادا کریں۔

اجلاس میں ایک اور قرارداد کے ذریعے غزہ میں حالیہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا گیا لیکن فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے کسی بھی منصوبے کو غیر منصفانہ اور ناقابل قبول قرار دیا گیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کو ہی مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی ضمانت قرار دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کا موجودہ دورانیہ مکمل ہونے والا ہے اور عید الفطر کے بعد الوداعی اجلاس مظفرآباد میں منعقد ہوگا جس میں کونسل کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور وزیراعظم آزاد کشمیر کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا جائے گا۔ اجلاس کے اختتام پر دین اسلام کی سربلندی، تحریک آزادی کشمیر، پاکستان کی سلامتی و ترقی اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی۔

Scroll to Top