مظفر آباد (کشمیر ڈیجیٹل )ممبر ضلع کونسل مظفر آباد سید علی رضا نے کہا ہے کہ ہمارے اختیارات کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ آزاد کشمیر حکومت ہے ۔
ایکٹ1990 کے تحت بلدیاتی نمائندوں کو ملنے والے اختیارات وزراء اور ایم ایل ایز کو دیے جا رہے ہیں جو غیر آئینی ہے ،حکومت اختیارات منتقل کرنے سے گریزاں ہے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔حکومت اور بلدیاتی نمائندوں کے درمیان جو اصل مسئلہ چل رہا ہے وہ بلدیاتی ایکٹ 1990 کا ہے جو اسمبلی نے پاس کیا ہے جس کے تحت بلدیاتی نظام قائم ہے اس کی بحالی کا اصل مسئلہ ہے تیس سال بلدیاتی الیکشن نہیں ہوئے جسکی وجہ سے حکومت اب ہمیں اختیارات نہیں دے رہی ۔
انہوں نے کہا کہ اختیارات کی منتقلی میں سب سے بڑی رکاوٹ وزیر اعظم آزاد کشمیر ہیں چوہدری انوار الحق اوران کے ساتھیوں کا کام یہ تھا کہ وہ قانون سازی کریں ،مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے قومی اور انٹرنیشنل سطح پر کوششیں کریں لیکن وزیر اعظم اوران کی ٹیم یہ کام چھوڑ کر ٹوٹی کھمبے اور سکیموں پر لگے ہوئے ہیں ۔
لوکل کونسل کے فنڈز غیر قانونی طریقے سے جو مہاجرین ایم ایل ایز ہیں ان کو بھی دئیےجار ہے ہیں حالانکہ یہ صرف آزاد کشمیر میں استعمال ہوسکتے ہیں لیکن حکومت یہ غیر قانونی کام کررہی ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا حکومت کے ساتھ جھگڑا ہی یہی ہے کہ جو لوکل کونسل کے کرنے کے کام ہیں وہ ہمیں کرنے دیں جبکہ حکومتی ممبران کا جو کام ہے وہ انہیں کرنے دیا جائے ۔
بیس کیمپ کی حکومت کو چاہیے کہ عالمی سطح پر لوگوں کو مسئلہ کشمیر کے لیے متحرک کرے اور دنیا کو بتائے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے ۔
بلدیاتی نمائندوں کے احتجاج کے حوالے سے وزرا نے کچھ پریس کانفرنسز کیں جو بالکل جھوٹ پر مبنی ہیں پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کے مطالبات مان لیے ہیں فنڈز فراہم کردیے ہیں جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے 3ارب 70 کروڑ روپیہ بلدیاتی نمائندوں کا فنڈ ہے حکومت ایک ارب روپیہ دینا چاہتی ہے اور اسکا بھی باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا صرف اعلان کیا گیا ۔
وزیر اعظم نے عوام سے کیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا لوگوں نے جو حاصل کیا اپنے زور بازو پر احتجاج کر کے حاصل کیا ۔
وزیر اعظم چوہدری انوار الحق سازش کررہے ہیں اور یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لوگ سارے پاکستان مخالف ہیں ایک میں ہی ہوں جو پاکستان کا چاہنے والا ہوں حالانکہ ایسا نہیں ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے میں کوئی آئینی اور قانونی رکاوٹ نہیں ہے ،ایکٹ 1990 میں سب کچھ موجود ہے اگر رکاوٹ ہے تو وہ صرف آزاد کشمیر حکومت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایم ایل ایز مافیاہمارے غضب شدہ اختیارات کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔
انہوں نے آزاد کشمیر کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ہماری تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں یہ آپ لوگوں کے حقوق ہیں ،بلدیاتی نمائندوں کو اختیار ملنے سے عوام بااختیار ہونگے اور مسائل بھی حل ہونگے ۔