گوگل نے اپنا اب تک کا سب سے طاقتور اور جدید آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل جیمنائی 3 متعارف کرا دیا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ نیا ماڈل نہ صرف صلاحیتوں کے اعتبار سے پہلے تمام ورژنز سے بہتر ہے بلکہ اپنی کارکردگی، رفتار اور منطقی تجزیاتی صلاحیتوں میں بھی نمایاں بہتری رکھتا ہے۔ جیمنائی 3 کو باضابطہ طور پر صارفین کے لیے جیمنائی ایپ اور گوگل کے اے آئی سرچ انجن انٹرفیس پر دستیاب کر دیا گیا ہے، جس کے بعد دنیا بھر میں اس کے استعمال میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
خیال رہے کہ گوگل نے جیمنائی 2.5 صرف سات ماہ قبل ہی جاری کیا تھا، جسے اس وقت جدید ترین لارج لینگوئج ماڈل قرار دیا گیا تھا، تاہم اب کمپنی نے اس سے بھی مزید بہتر اور مضبوط ماڈل پیش کر دیا ہے۔ یہ قدم اس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں اوپن اے آئی نے اپنا نیا ماڈل جی پی ٹی 5.1 متعارف کرایا تھا، جس کے بعد عالمی سطح پر اے آئی ٹیکنالوجی کی دوڑ میں مزید تیزی آگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نادرا کی جعلی ویب سائٹ کا انکشاف، تحقیقات کیلئے شکایت جمع
گوگل کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جیمنائی 3 میں منطقی سوچ اور استدلال کی بنیاد پر غیر معمولی ترقی کی گئی ہے، جو اے آئی ماڈلز کے ایک نئے دور کی جانب اشارہ ہے۔ کمپنی نے دعویٰ کیا کہ یہ ماڈل صارفین کے سوالات اور تجزیاتی مطالبات کا جواب اس گہرائی اور باریک بینی سے دیتا ہے جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی۔
ساتھ ہی، گوگل نے جیمنائی 3 کا تحقیقی معاون ماڈل “جیمنائی 3 ڈیپ تھنک” بھی متعارف کرایا ہے، جو گوگل اے آئی الٹرا کے سبسکرائبرز کو آنے والے ہفتوں میں دستیاب ہوگا۔ یہ ماڈل تحقیق، پیچیدہ سوالات اور منطقی مراحل پر مبنی کاموں کے لیے مزید مؤثر ثابت ہوگا۔
گوگل کے مطابق جیمنائی ایپ کے ماہانہ صارفین کی تعداد اب 65 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے، جو کمپنی کی بڑھتی ہوئی اے آئی موجودگی کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکنالوجی میں نیا انقلاب،نوکیا کا کم قیمت جی 5 اسمارٹ فون متعارف
اس کے علاوہ، کمپنی نے جیمنائی پر مبنی پاور کوڈنگ انٹرفیس “گوگل اینٹی گریویٹی” بھی جاری کیا ہے، جسے ملٹی ایجنٹک کوڈنگ کی صلاحیت کا حامل قرار دیا گیا ہے۔ اس انٹرفیس میں چیٹ جی پی ٹی طرز کی پروموٹ ونڈو اور براؤزر ونڈو شامل ہیں، جن کی مدد سے یہ ایجنٹ صارف کے ایڈیٹر اور براؤزر کے ساتھ مل کر جدید ایپلی کیشنز تخلیق کرنے میں معاونت فراہم کرتا ہے۔




