(کشمیر ڈیجیٹل)روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے سخت شرائط پیش کر دی ہیں۔
کریملن ذرائع کے مطابق صدر پیوٹن کا مطالبہ ہے کہ یوکرین مشرقی سرحدی شہر ڈونباس سے دستبردار ہو، نیٹو میں شمولیت کا ارادہ ترک کرے اور مشرقی سرحد سے نیٹو افواج کو ہٹایا جائے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے بدلے میں روس کچھ علاقوں سے پیچھے ہٹنے پر تیار ہے۔ یہ نکات گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پیوٹن کی الاسکا میں تین گھنٹے طویل خفیہ ملاقات میں زیرِ بحث آئے۔
ذرائع کے مطابق اگر یوکرین نے ان شرائط کو مسترد کیا تو جنگ بدستور جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور پیوٹن کی حالیہ ملاقات میں روس یوکرین جنگ بندی کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا جا سکا تھا۔ روسی میڈیا نے امریکی اخبار کے حوالے سے کہا ہے کہ یوکرین ایسی کسی ڈیل پر راضی نہیں ہوگا جس میں اس کے علاقوں پر روسی کنٹرول کو تسلیم کیا جائے، جبکہ یوکرین کا مؤقف ہے کہ مکمل امن معاہدے سے قبل جنگ بندی ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں آج سے 30 اگست تک شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کا الرٹ