(کشمیر ڈیجیٹل) : سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو نے صارفین کو حیران کر دیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہیل ٹرینر جیسکا ریڈکلف لائیو پرفارمنس کے دوران اورکا (کلر وہیل) کے حملے میں ہلاک ہو گئی۔ تاہم، تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دعویٰ مکمل طور پر جھوٹا ہے اور ویڈیو دراصل مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تخلیق کی گئی ہے۔
یہ ویڈیو ٹک ٹاک پر چند ہی دنوں میں لاکھوں ویوز حاصل کر چکی تھی، لیکن متعدد رپورٹس، بشمول انٹرنیشنل بزنس ٹائمز، کے مطابق اس بات کا کوئی مستند ثبوت یا ریکارڈ موجود نہیں کہ جیسکا ریڈکلف نام کی کوئی ٹرینر موجود ہے۔ ماہرین نے تصدیق کی کہ اس فوٹیج میں اے آئی سے تیار شدہ آوازیں اور پرانی آرکائیول ویڈیوز استعمال کی گئی ہیں تاکہ ایک جعلی مگر حقیقت نما منظر تخلیق کیا جا سکے۔
ویڈیو میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ واقعہ پیسیفک بلیو میرین پارک میں پیش آیا اور حملہ مبینہ طور پر حیض کے دوران خون دکھا کر اُکسایا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی تفصیلات اکثر جعلی کہانیوں میں شامل کی جاتی ہیں تاکہ جذباتی ردِعمل کو بڑھایا جا سکے۔
اگرچہ یہ واقعہ کبھی پیش نہیں آیا، مگر اس ویڈیو میں ماضی کے حقیقی سانحات کی جھلک ضرور شامل ہے۔ 2009 میں کینری آئی لینڈز کے لورو پارک میں 29 سالہ اورکا ٹرینر الیکسس مارٹینیز وہیل کے حملے میں ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ 2010 میں سی ورلڈ اورلینڈو میں 36 سالہ ڈان برانشو کو وہیل ٹیلکم نے پرفارمنس کے دوران پانی کے اندر گھسیٹ کر جان سے مار دیا تھا۔ یہ واقعہ بعد میں مشہور دستاویزی فلم بلیک فش میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے نے آزاد کشمیر کے مطلوب قاتل و اغوا کار کو بیرون ملک فرار کی کوشش میں گرفتار کر لیا
ماہرین کا کہنا ہے کہ فرضی اور حقیقی واقعات کو ملا کر پیش کرنے کی حکمت عملی اس طرح کی جھوٹی ویڈیوز کو زیادہ قابلِ یقین بنا دیتی ہے، جس کی وجہ سے جیسکا ریڈکلف کا یہ جھوٹا واقعہ تیزی سے سوشل میڈیا پر پھیل گیا۔ حکام اور فیکٹ چیکرز نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ کسی بھی چونکا دینے والے دعوے کو شیئر کرنے سے پہلے اس کے ذرائع کی تصدیق ضرور کریں۔