وادیٔ نیلم میں پی ڈبلیو ڈی ورکر یونین کا پانچ روز سے احتجاج جاری

(کشمیر ڈیجیٹل/راجہ ساجد) وادیٔ نیلم میں محکمہ پی ڈبلیو ڈی ورکرز یونین کے ملازمین اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے گزشتہ پانچ روز سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ دھرنے کا مرکز ضلعی ہیڈکوارٹر اُٹھمقام ہے، تاہم احتجاج کا سلسلہ دیگر بارہ مقامات پر بھی جاری ہے، جس کے باعث عوام کو شدید سفری مشکلات کا سامنا ہے۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات 12 اگست تک تسلیم نہ کیے گئے تو وہ شاہراہ نیلم کو جگہ جگہ سے بند کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا، “ہمیں شاہراہ نیلم کو کھنڈرات بنانے کا ہنر بھی آتا ہے، پھر یہ نہ کہنا کہ بتایا نہیں تھا۔”

مظاہرین نے کہا کہ ان کے تمام مطالبات جائز ہیں جن میں محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے تمام ملازمین کی اپ گریڈیشن، عارضی ملازمین کو مستقل کرنے، رسک الاؤنس اور ہارڈ ایریا الاؤنس کی فراہمی، پینشن اصلاحات کی منظوری، ورک چارج ملازمین کے لیے سروس اسٹرکچر، ملازمین کے بقایاجات کی فوری ادائیگی، اور ڈیتھ کلیم کیسز کا فوری حل شامل ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر مظفرآباد سے نیلم آکر سروس کرنے والے ملازمین کو رسک اور ہارڈ ایریا الاؤنس دیا جا سکتا ہے تو نیلم کے مستقل رہائشی ملازمین کو یہ سہولت کیوں نہیں دی جاتی؟ ملازمین نے شکوہ کیا کہ برفباری، بارشوں اور دیگر قدرتی آفات کے دوران اپنی جانوں کو خطرات میں ڈال کر عوام کو سفری اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے باوجود حکومت ان کے ساتھ سوتیلا سلوک روا رکھے ہوئے ہے، جس کی وہ بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے 25 کتابیں کالعدم قرار دےدی گئیں

احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ 12 اگست تک ان کا احتجاج پرامن رہے گا، تاہم اس کے بعد سڑکوں پر نکل کر بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا اور شاہراہ نیلم کو بند کر دیا جائے گا، جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ شاہرات کے ایکسئین اور ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

 

Scroll to Top