نیلم (کشمیر ڈیجیٹل) دودھنیال کے نواحی علاقے شیخ بیلہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان شہزاد منظور کی میت 30دن بعد آبائی گاؤں پہنچا دی گئی ۔
گاؤں میں کہرام مچ گیا ، ہر طرف رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے ۔ ہر آنکھ اشکبار تھی، جبکہ عزیز و اقارب دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ۔
یہ بھی پڑھیں:آزادکشمیر:مون سون بارشیں ، دریائے نیلم ،جہلم میں طغیانی، دفعہ 144 نافذ
شہزاد منظور کی نماز جنازہ شیخ بیلہ میں ادا کی گئی جس میں اہلِ علاقہ ، عزیز و اقارب اور دوست احباب سمیت سیکڑوں افراد نے شرکت کی ۔ نماز جنازہ کے بعد نوجوان کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔
یاد رہے کہ شہزاد منظور 3 جولائی 2025 کو شیخ بیلہ سے دریائے نیلم میں نہاتے ہوئے ڈوب گیا تھا ۔ طویل تلاش کے بعد اس کی لاش 20 جولائی کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے کیرن میں دریائے نیلم کے کنارے سے بھارتی ریسکیو اداروں کو ملی ۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت نے دریائے نیلم میں پانی چھوڑ دیا، دریائوں کے اطراف عوام کو احتیاطی تدابیر اختیارکرنے کی ہدایت
بھارتی انتظامیہ نے قانونی و سرکاری کارروائی کے بعد 13 دن کا پراسیس مکمل کیا ، جس کے بعد 2 اگست 2025 کو بھارتی فوج نے میت ٹیٹوال کراسنگ پوائنٹ پر پاکستانی فوج کے حوالے کی ۔
پاکستانی ضلعی انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) نے میت کو وصول کر کے بحفا ظت ورثاء تک پہنچایا، جس کے بعد اسے سپرد خاک کیا گیا ۔