عوامی ایکشن کمیٹی سیاست میں، تاجروں کے مسائل دب گئے: عبدالرزاق خان

(کشمیر ڈیجیٹل)تاجر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین اور معروف تاجر رہنما عبدالرزاق خان نے عوامی ایکشن کمیٹی کے بڑھتے ہوئے سیاسی کردار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجر تنظیمیں بنیادی طور پر غیرسیاسی، فلاحی اور سماجی تنظیمیں تھیں، جن کا مقصد تاجروں کے مسائل اجاگر کرنا اور عوام کی فلاح کے لیے کام کرنا تھا، نہ کہ سڑکوں پر سیاست کرنا۔

کشمیر ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، “ہم نے یہ تنظیمیں تاجروں کے حقوق اور عوامی فلاح کے لیے بنائیں۔ ہم نے قربانیاں دیں، گرفتاریاں دیں، جیلیں کاٹیں، لیکن ریاست سے کبھی ٹکراؤ نہیں کیا۔ ہمارا مؤقف ہمیشہ تعمیری تھا، ہم نے ہمیشہ تصادم سے گریز کیا، مقصد صرف اصلاح تھا۔”

انہوں نے نشاندہی کی کہ “آج بھی شہر میں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ہے، تاجروں کو بجلی، ٹیکس اور دیگر معاشی مشکلات کا سامنا ہے، مگر ان معاملات پر بات کرنے کی بجائے عوامی ایکشن کمیٹی ایک سیاسی گروہ بن چکی ہے۔”

عبدالرزاق خان نے واضح کیا کہ تاجر کمیٹیاں ایک طرح سے NGO طرز کی کمیونٹی تنظیمیں تھیں جن کا مقصد چیک اینڈ بیلنس رکھنا تھا۔ ان کا کہنا تھا، “ہم تاجر ہیں، اگر کوئی تاجر ملاوٹ کرتا ہے، گراں فروشی کرتا ہے، یا ناقص اشیاء بیچتا ہے تو ہم نے خود اس کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔ یہی ہمارا سماجی اور اخلاقی فرض ہے۔”

انہوں نے سوال اٹھایا کہ موجودہ صورتحال میں اصل تاجر مسائل کو پیچھے کیوں دھکیل دیا گیا ہے؟ “ہمیں تاجروں کی وکالت کرنی تھی، مگر آج کے حالات دیکھ کر لگتا ہے جیسے ہم اپنے راستے سے بھٹک گئے ہیں۔”

یہ بھی پڑھیں: آئی ایس پی آر کا نیا ملی نغمہ ’’دل سے پاکستان‘‘ یومِ آزادی کے موقع پر جاری!

عبدالرزاق خان کا کہنا تھا کہ اگر تاجروں کی نمائندہ کمیٹیاں اپنے اصل دائرہ کار میں واپس نہ آئیں تو نہ صرف تاجروں کا اعتماد متزلزل ہو گا بلکہ عام شہری بھی ان سے دور ہو جائے گا۔

Scroll to Top