تجارتی جنگ ،کینیڈا کا امریکی اشیاء پر 25 فیصد جوابی ٹیرف کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر درآمدی محصولات عائد کرنے کے بعد کینیڈا نے بھی جوابی اقدام کے طور پر امریکی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہےکہ ان کا ملک میکسیکو کے ساتھ مل کر امریکی تجارتی پالیسی کا مقابلہ کرے گا اور مقامی معیشت کو مستحکم بنانے کے لیے عوام کو ملکی مصنوعات خریدنے اور سیاحت کے لیے کینیڈا میں ہی رہنے کی ترغیب دی۔

واضح رہے کہ امریکی حکومت نے کینیڈا اور سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 25 فیصدجبکہ چین سے درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا جس پر ردعمل دیتے ہوئے کینیڈا نے 106 ارب ڈالر مالیت کی امریکی مصنوعات پر جوابی محصولات لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 30 ارب کینیڈین ڈالر مالیت کی اشیاء پر محصولات لاگو کیے جائیں گےجبکہ تین ہفتوں کے اندر مزید 125 ارب ڈالر کی درآمدات پر بھی یہی ٹیرف عائد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر میں برفباری اور بارشوں کے سبب متعدد سڑکیں بند،سفری مشکلات درپیش

ماہرین اقتصادیات کے مطابق ٹرمپ کے اس اقدام سے عالمی معاشی نمو سست ہونے اور مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس نئی تجارتی پالیسی کے تحت گاڑیوں کی صنعت سمیت کئی اہم شعبے متاثر ہو سکتے ہیں کیونکہ کینیڈا اور میکسیکو میں تیار کی جانے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیرف سے سپلائی چین میں مشکلات پیدا ہوں گی۔

امریکی صدر نے فلوریڈا میں تین ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے کہا کہ محصولات اس وقت تک برقرار رہیں گے جب تک کہ امریکہ میں منشیات اسمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن جیسے مسائل پر قابو نہیں پا لیا جاتا۔ ریپبلکن رہنماؤں نے اس فیصلے کو سراہا، تاہم صنعتی گروپس اور ڈیموکریٹس نے انتباہ دیا ہے کہ اس سے روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔

Scroll to Top