مظفرآباد (کشمیر ڈیجیٹل نیوز) عزیر احمد غزالی نے کہا ہے کہ حکومت آزاد کشمیر مہاجرین کشمیر 1989 کے گزارہ الاؤنس میں اضافہ اور قانون ساز اسمبلی میں دو نشستیں مختص کرے ۔
انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں مہاجرین کی کسمپرسی ریاست کی نیک نامی کو متاثر کر رہی ہے۔ عزیر احمد غزالی نے میڈیا کے نام جاری کئےگئے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ مہاجرین اس وقت گوناگوں مشکلات کا شکار ہیں ۔
انہوں نے بیس کیمپ کی حکومت اور وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر سے اپیل کی ہے کہ وہ شہداء کے ورثاء مہاجرین کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے درست اقدامات اٹھائیں ۔ انکا کہنا تھا کہ 9500 کشمیری خاندان جن کی کل آبادی 46000 ہے اس وقت بنیادی ضروریات اور حقوق سے محروم ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: جامع مسجد سری نگر میں ساتویں سال بھی نماز عید پر پابندی بھارتی دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے،عزیر احمد غزالی
عزیر غزالی کہنا تھا کہ مہاجرین کیلئے موجودہ حالات میں دو وقت کا کھانا دستیاب کرنا ، بچوں کی فیسیں ، علاج معالجہ ، گھر کے کرائے اور دیگر اخراجات پورے کرنا ناممکن ہو گئے ہیں۔ ا ن کاکہنا تھا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں مہاجرین کو رہنے کیلئے زمین ، سر پر چھت ، پڑھے لکھے نوجوان کیلئے روزگار کے مواقع دستیاب نہیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین جموں و کشمیر کی ورکنگ کمیٹی گزشتہ دو برسوں سے وفاق سے لے آزاد کشمیر حکومت تک مشکلات کے ازالےکے لیے ایک قابل عمل چارٹر آف ڈیمانڈ پہنچا کر معاملات کو یکسو کرنے کی اپیل کر رہی ہے ۔ انہوں نے خصوصی طور پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بجٹ اجلاس کے دوران مہاجرین کشمیر کے الاؤنس میں اضافے کے اعلان پر عملدرآمد کریں ۔
یہ بھی پڑھیں: 19 جولائی یوم الحاق پاکستان ، کشمیریوں کا پاکستان سے لازوال رشتہ ہے : شوکت جاوید میر
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کے آزاد حصے میں ورکنگ کمیٹی مہاجرین کشمیر 1989 کے تمام بنیادی ، انسانی ، سیاسی اور سماجی حقوقوں کی حفاظت اور بازیابی کے لئے تمام جمہوری ، قانونی اور سیاسی کوششیں جاری رکھے گی ۔