پاکستانی نوجوانوں میں دل کے دورے کا خطرناک رجحان، ماہرین کی وارننگ

(کشمیر ڈیجیٹل) پاکستان میں نوجوانوں میں دل کے دوروں اور اچانک کارڈیک اریسٹ کے بڑھتے ہوئے واقعات نے طبی ماہرین کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ نئی تحقیق کے مطابق، ہر تین میں سے ایک دل کے مریض کی عمر 40 سال سے کم ہے، جو نوجوانوں میں دل کی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کا واضح اشارہ ہے۔

حال ہی میں ایک اسکول ٹیچر دورانِ لیکچر اچانک دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گئے، جس کے بعد یہ سوال شدت سے اٹھا کہ اتنی کم عمر میں دل کیوں ساتھ چھوڑ رہا ہے؟

پاکستان کے مختلف کارڈیالوجی اداروں کی تحقیق کے مطابق، 30 سے 50 سال کی عمر کے 50 فیصد افراد ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں، جب کہ 32 فیصد ذیابیطس جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہیں۔ دونوں بیماریاں دل کے دورے کے بڑے اسباب سمجھی جاتی ہیں۔ لیکن ماہرین کے مطابق اصل خطرہ تاخیر سے تشخیص اور غفلت میں چھپا ہوا ہے۔

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ایک سینئر ماہر کے مطابق، “نوجوان علامات کو نظر انداز کر دیتے ہیں، اور باقاعدہ چیک اپ کرانا عام روایت نہیں۔ جب تک بیماری کی تشخیص ہوتی ہے، تب تک وہ سنگین مرحلے میں داخل ہو چکی ہوتی ہے۔”

ہارٹ اسپیشلسٹ ڈاکٹر سید شوکت بخاری کے مطابق، پہلے دل کی بیماریاں 50 یا 60 سال کی عمر میں سامنے آتی تھیں، لیکن اب 20 سے 40 سال کی عمر کے نوجوان بھی اس کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجوہات درج ذیل ہیں:

نوجوانوں میں دل کے دورے کی اہم وجوہات:

1- تمباکو نوشی (سگریٹ، شیشہ، پان، نسوار) — دل کی شریانوں کو تیزی سے بند کرتی ہے۔
2- ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس — اکثر نوجوانوں کو اپنی بیماری کا علم ہی نہیں ہوتا۔
3- غیر صحت بخش خوراک — جنک فوڈ، کولڈ ڈرنکس، چکنائی سے بھرپور غذائیں دل کے دشمن۔
4- ورزش کی کمی — مسلسل بیٹھے رہنا جسم کے لیے مہلک بن چکا ہے۔
5- موٹاپا — خاص طور پر پیٹ کے گرد چربی دل کی بیماریوں کی بڑی علامت ہے۔
6- ذہنی دباؤ — تعلیمی، معاشی اور سماجی دباؤ دل کی صحت کو متاثر کر رہا ہے۔
7- جینیاتی عوامل — اگر خاندان میں کم عمری میں دل کا مرض ہو تو خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

ماہرین کی تجویز کردہ احتیاطی تدابیر:

  1. صحت بخش غذا اپنائیں : سبزیاں، پھل، مچھلی، دالیں، زیتون کا تیل وغیرہ۔
  2. روزانہ 30 منٹ تیز چہل قدمی یا ورزش کو معمول بنائیں۔
  3. تمباکو نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔
  4. ذہنی سکون کے لیے عبادت، مراقبہ اور مثبت وقت گزارنے پر توجہ دیں۔
  5. وزن کو کنٹرول میں رکھیں، BMI ریگولر چیک کریں۔
  6. ہر 6 ماہ بعد لیب ٹیسٹ اور چیک اپ ضرور کروائیں، خاص طور پر فیملی ہسٹری ہو تو۔
  7. روزانہ 7 سے 8 گھنٹے نیند لینا نہایت ضروری ہے۔

ہنگامی تربیت اور آگاہی کی ضرورت:

ماہرین نے زور دیا ہے کہ اچانک دل کے دورے کی صورت میں فوری طبی امداد اور سی پی آر تکنیک کی تربیت بہت سے قیمتی جانیں بچا سکتی ہے۔ خاص طور پر تعلیمی اداروں اور دفاتر میں بنیادی فرسٹ ایڈ کی تربیت کو لازمی قرار دیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مرکزی ایوان صحافت کے انتخابات: سجاد میر صدر، اشفاق شاہ جنرل سیکرٹری بلا مقابلہ منتخب!

انٹرنل میڈیسن اسپیشلسٹ ڈاکٹر سید شوکت بخاری کی نوجوانوں سے اپیل:”دل کے دورے کا مطلب صرف سینے میں درد نہیں — تھکن، سانس پھولنا یا پسینہ آنا بھی خطرے کی علامت ہو سکتے ہیں۔ ان علامات کو کبھی نظر انداز نہ کریں اور فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ آپ کی زندگی قیمتی ہے اور صحت مند دل ہی ایک بھرپور زندگی کی ضمانت ہے۔”

Scroll to Top