قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی کی مداخلت کے بعد ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی امریکی تجویز پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایک اعلیٰ ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ قطر کے وزیراعظم نے ایران کی اعلیٰ قیادت سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں قطر میں موجود امریکی فضائی اڈے پر ایرانی حملے کے بعد صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس گفتگو کے بعد ایرانی قیادت نے جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر آمادگی ظاہر کی۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی ونس نے امیر قطر سے رابطہ کیا تھا اور انہیں بتایا کہ اسرائیل جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ایران کو قائل کرنے میں قطر سے مدد مانگی، جس کے بعد قطری وزیراعظم نے تہران سے بات چیت کی۔
تاہم دوسری جانب امریکی نیوز چینل ’سی این این‘ کے مطابق تہران میں موجود ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ایران کو کسی قسم کی جنگ بندی کی تجویز موصول ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران ایسی کسی تجویز کی ضرورت محسوس نہیں کرتا اور اس وقت تک لڑائی جاری رہے گی جب تک دیرپا امن حاصل نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں بارشوں کی پیشگوئی، مون سون کا پہلا سپیل 24 جون سے متحرک ہوگا
ایرانی عہدیدار نے اسرائیل اور امریکا کے بیانات کو ’دھوکہ دہی‘ قرار دیا اور کہا کہ ان بیانات کا مقصد ایران پر حملوں کا جواز پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دشمن اس وقت ایران پر جارحیت کر رہا ہے اور ایران اپنے جوابی اقدامات کو مزید شدید کرنے کے قریب ہے۔