ایران

ایران نے اپنی طویل تاریخ میں کن بڑی عالمی طاقتوں کا مقابلہ کیا ؟تاریخی تفصیلات جانیے

ایران جو ہزاروں سال پرانی عظیم تاریخ، منفرد ثقافت اور مضبوط روایات کا حامل ملک ہے، اپنی قدیمی عظمت و وقار کے ساتھ آج بھی عالمی سیاست میں اہم مقام  کی حیثیت رکھتا ہے ۔

حالیہ برسوں میں ایران نے جس طرح اسرائیل جیسی طاقتور فوجی صلاحیتوں والے ملک کا غرور توڑا، اس سے ایک بار پھر ایرانی قوم کی جنگی حکمت عملی، حوصلے اور دلیری دنیا کے سامنے آ گئی۔ مشرقِ وسطیٰ میں سعودی عرب کے بعد ایران دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جس کی موجودہ آبادی تقریباً 9 کروڑ 20 لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ ایران کی آبادی کا بیشتر حصہ مغربی علاقوں میں بستا ہے، جہاں تہران، مشہد اور اصفہان جیسے شہر نہ صرف اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز ہیں بلکہ اپنی تاریخی و ثقافتی اہمیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔

دارالحکومت تہران الروز پہاڑوں کے دامن میں واقع ایران کا سب سے بڑا اور پُررونق شہر ہے جس کی آبادی 96 لاکھ کے قریب ہے۔ مشہد، جو امام رضاؒ کے مزار کے باعث دنیا بھر کے زائرین کے لیے ایک اہم روحانی مرکز ہے، 1,200 سال پرانی تاریخ سمیٹے ہوئے ہے اور ایران کا دوسرا بڑا شہر مانا جاتا ہے۔ اصفہان اپنی 2,500 سال پرانی تاریخ اور فنِ تعمیر کی بدولت ایران کا تیسرا اہم شہر ہے۔

شیراز، تبریز، کاراج، قم اور اہواز بھی ایران کے دیگر معروف اور تاریخی شہر ہیں جنہیں اپنی منفرد شناخت اور عظیم ماضی پر فخر ہے۔ایران کی تاریخ کئی شاندار اور جرأت مندانہ داستانوں سے عبارت ہے۔ ماضی میں سکندرِ اعظم، منگولوں اور عثمانیوں جیسی عالمی طاقتوں نے ایران پر چڑھائی کی لیکن ایرانیوں نے اپنی حب الوطنی، بے مثال دلیری اور سرفروشی سے ہر حملہ آور کا منہ توڑ جواب دیا ۔

فارس کے عظیم حکمران سائرس اعظم، دارا اعظم اور اردشیر کے ادوار میں ایران دنیا کی ایک عظیم سلطنت تھا ۔ قدرتی ذخائر سے مالا مال ہونے کی وجہ سے آج ایران دنیا میں تیل پیدا کرنے والا نواں اور قدرتی گیس پیدا کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک ہے ۔ جغرافیائی لحاظ سے ایران اپنی سرحدیں سات ممالک عراق، ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، آذربائیجان، ترکی اور آرمینیا سے ملاتا ہے ۔

اس اہم جغرافیائی مقام نے ایران کو دنیا میں معاشی و عسکری اعتبار سے بھی نمایاں اہمیت دی ہے۔ ہزاروں سال پرانی تاریخ رکھنے والا ایران آج بھی دنیا کی بڑی طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے اور اپنی شناخت، خودمختاری اور وقار کا علم بلند کیے ہوئے ہے۔

Scroll to Top