اب بدنیتی پر مبنی تفتیش برداشت نہیں کی جائےگی،چیف جسٹس آزادکشمیر کا سخت مؤقف

چیف جسٹس ہائیکورٹ آزاد جموں و کشمیر سردار لیاقت شاہین نے ناقص اور بدنیتی پر مبنی تفتیش کو انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے پولیس نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

چیف جسٹس سردار لیاقت شاہین نے ضلع سدھنوتی میں بار ایسوسی ایشن کے وکلاء سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی بروقت اور مؤثر فراہمی میں سب سے بڑی رکاوٹ غیر معیاری اور بدنیتی پر مبنی تفتیش ہے جس کا سدباب اب ناگزیر ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں پولیس کے نظامِ تفتیش میں اصلاحات انتہائی ضروری ہیں اور عدلیہ آئندہ بھی اس ضمن میں اپنا آئینی کردار ادا کرتی رہے گی۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ اب ہر تفتیشی افسر پر لازم ہوگا کہ وہ اپنی رپورٹ میں تحریری طور پر یہ درج کرے کہ آیا اس کی رائے میں مقدمہ قابلِ سماعت ہے یا نہیں۔

یہ بھی پرھیں: ایران میں پھنسے 107 پاکستانی خصوصی پرواز سے اسلام آباد پہنچ گئے

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بعد ازاں مقدمہ جھوٹا یا بے بنیاد ثابت ہوا تو متعلقہ تفتیشی افسر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اس کے خلاف فوجداری مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔

Scroll to Top