ایل او سی پر بسنے والوں کے لیے بجٹ میں ترجیحی اقدامات کیے جائیں، سردار سعید کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق امیدوار ضلع کونسل سردار سعید نے آزاد کشمیر کے آئندہ بجٹ میں لائن آف کنٹرول سے متصل علاقوں کے مسائل کو فوری ترجیح دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سردار سعید نے کہا کہ جنگ بندی لائن کے عوام بدستور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ صحت، تعلیم، اور انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ تحفظ کے لیے بنکرز اور ڈسپلیسمنٹ سینٹرز کا شدید فقدان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تتہ پانی جیسے حساس مقام پر فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی کے علاقوں میں تعلیمی اداروں کو ہنگامی حالات میں محفوظ بنانے کے لیے ہر اسکول کے ساتھ حفاظتی بنکرز کی تعمیر ضروری ہے، تاکہ تعلیمی عمل تعطل کا شکار نہ ہو۔ “جب روزانہ خطرہ ہو تو بچوں کے لیے سیکھنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے، ایسے میں ہر جگہ پناہ گاہیں ہونا لازمی ہے۔”

انہوں نے نشاندہی کی کہ بنکرز کی کمی صرف جانوں کے لیے خطرہ نہیں بلکہ تعلیم اور معیشت پر بھی گہرے اثرات ڈالتی ہے۔ سردار سعید نے یہ بھی کہا کہ ایل او سی پر رہنے والے نوجوان باوجود ذہنی دباؤ کے قابل اور محنتی ہیں، ان کے لیے تعلیم اور ملازمتوں میں مخصوص کوٹہ مختص کیا جانا چاہیے تاکہ انہیں برابری کے مواقع میسر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ علاقے مسلسل غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں، ایسے میں بنیادی انسانی ضروریات کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے۔ “زندگی محفوظ ہو گی تو تعلیم اور ترقی ممکن ہو گی۔”

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں فیلڈ مارشل کا والہانہ استقبال، اوورسیز پاکستانیوں کا جذبۂ یکجہتی

انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں ان حساس علاقوں کے لیے ایک مربوط ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے جس میں صحت، تعلیم، روزگار اور تحفظ کے پہلوؤں کو شامل کیا جائے تاکہ لائن آف کنٹرول پر بسنے والے شہری بھی قومی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

Scroll to Top