مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )آزاد کشمیر کا چیف الیکشن کمشنر کا اہم آئینی عہدہ ساڑھے چار ماہ سے خالی،وزیراعظم آزاد کشمیر اور اپوزیشن لیڈرکی چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے ملاقاتیں بھی ہوچکیں لیکن تاحال اس اہم عہدے پرتقرری نہ ہوسکی۔
مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر کا اس حوالے سےکشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعظم کی آئینی امور سے عدم دلچسپی کے باعث چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے تنہائی میں اس حوالے سے وزیراعظم سے میٹنگز تو کی ہیں لیکن ان کا کوئی رزلٹ نہیں آیا،اس حوالے سے میں نے وزیراعظم پاکستان کو خط بھی لکھا ہوا ہے چیئر مین کشمیر کونسل نے بھی کہا ہے کہ تقرری کی جائے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں :الیکشن ایک سال بعد: آزاد حکومت چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے مشاورت شروع کیوں نہ کرسکی؟
صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ میں نے اسمبلی کے فلور پر بھی بات کی ،دو ماہ گزرے تھے تو چیئر مین کشمیر کونسل کو لیٹر لکھا تھا کہ آئین کی خلاف ورزی ہورہی ،ہمارا جو آئین کا آرٹیکل پچاس ہے میں لکھا ہوا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری جب بھی ہو قائد ایوان ،قائد حزب اختلاف ،تین نام یا پانچ نام چیئر مین کشمیر کونسل کو بھیجیں دیں گے اور ایک نام فائنل ہو جائے گا ۔
لیکن موجودہ وزیر اعظم آئین کے الفاظ کو ڈھونڈتے رہتے ہیںکہ اس میں سے کچھ آگے سے پیچھے کرلیں،13جنوری کو سابقہ چیف الیکشن کمشنر ریٹائر ہوگئے ،الیکشن کمیشن کی تقرری اس سے پہلے ہوجانی چاہیے تھے پراسس پہلے مکمل ہوجا تا تاکہ آئینی تقاضے پورے ہو تے۔
جیسے صدر کاعہدہ آئینی عہدہ ہے یہ بھی خالی نہیں رہ سکتا صدر اگر نہ ہوں تو سپیکر عہدہ سنبھالیں گے ، وزیر اعظم نہیں ہو تو سینئر وزیرذمہ داری سنبھال لیں گے ، ہائیکورٹ سپریم کورٹ میں دیکھیں کہیں چلے جاتے ہیں سینئر موسٹ کام شروع کردیتے ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں :چیف الیکشن کمشنر آزادکشمیر کی تقرری جلد کی جائیگی، وفاقی وزیر قانون
اس میں بھی تھا کہ سینئر ممبر آف دی کمیشن ہوتا ہے وہ کام جاری رکھتا لیکن ستم ظریقی یہ ہے کہ اس وقت سینئر ممبر الیکشن کمیشن بھی نہیں ہیں سینئر ممبر کا تقرر بھی نہیں کیا گیا ،اگلے سال الیکشن ہیں ووٹرلسٹوں کی درستگی اور دیگر معاملات ہیں کہنے کو تو یہ اتحادی گورنمنٹ ہے چار وزیر ایک مشیر ن لیگ، دس گیارہ پی پی کے ہیں۔
شاہ غلام قادر نے کہاکہ کچھ بھی ہو آپ آئینی پوزیشن خالی نہیں رکھ سکتے، وزیر اعظم کو چاہیے تھا کہ لیڈر شپ کے ساتھ مشاورت کرتے ریٹائرمنٹ سے پہلے اور دو تین ناموں پر اتفاق کرتے اور اتفاق رائے کرکے چیئر مین کشمیر کونسل کو بھیج دیتے مجھے نہیں پتہ اس میں کون سے دانشمندی ہے کہ آپ آئینی عہدہ خالی رکھتے ہیں ۔
وزیر اعظم بھی پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہو ئے تھے اپوزیشن لیڈر دونو ں ایک ہی سوچ کے ہیں ، قائد حزب اختلاف سے زیادہ ا اپوزیشن کا کردار مسلم لیگ ادا کررہی ، آج بھی میں نے اٹھایا یہ معاملہ یہ ذمہ داری ان کی تھی ،آئین ہے تو وزیراعظم اپوزیشن لیڈر ، ممبران سب ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔ن لیگ اور پیپلزپارٹی اپنی مرضی کا چیف الیکشن کمشنر چاہتی ہیں: سردار عبدالقیوم نیازی
آزاد کشمیر میں اگر الیکشن ہونے ہیں تو وجہ کیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر تعینات نہیں ہورہا، وزیر اعظم عقل کل بنے ہوئے ہیں جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا ، ہم مان لیتے ہیں آپ عقل کل ہیں لیکن جو کام وزیر اعظم کو کرنا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔