میرپور (کشمیر ڈیجیٹل )سیکٹر ایف ون کے رہائشی شکیل احمد اور ذکیہ بی بی نے کشمیر پریس کلب میرپور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس تھانہ تھوتھال نے بااثر افراد کی ایما پر ان کے آٹھویں کلاس میں زیر تعلیم معصوم بیٹے شہریار شکیل پر جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا اور چودہ روز اس کا ریمانڈ لیکر اب جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
میرا بیٹا کمسن اور بے گناہ ہے تمام ثبوتوں کے ساتھ ڈی آئی جی ،ایس ایس پی ،ڈی ایس پی کے پاس گئی ہوں مگر میری شنوائی نہیں ہوئی اعلی حکام اس کا نوٹس لیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں ۔ایم این ایچ سی ملازمین کا دھرنا جاری،بیوہ خاتون وزیراعظم سے اپیل کرتے ہوئے رو پڑیں
انھوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں لڑائی کیس بنا کر اس کو پھنسا دیا گیا تھا، جھگڑا رمضان میں ہوا تھا ہم نے تھانہ تھوتھال میں درخواست دی جو غائب کر دی گئی ۔
ہماری درخواست پر کوئی عمل نہ کیا گیا مخالف فریق محمد رضوان سکنہ سماہنی بااثر لوگ ہیں انھوں نے ملی بھگت سے ہمارے بیٹے کو پھنسایا گیا اور جعلی میڈیکل رپورٹس بنا کر تھانہ بند کر دیا گیا۔
ہم نے میڈیکل رپورٹس دوبارہ کروانے کی درخواست دی ہے انھوں نے کہا کہ ہم نے ڈی آئی جی ایس ایس پی ڈی ایس پی ایس ایچ او تک رسائی کی مگر انصاف نہیں ملا اعلی حکام نوٹس لیں اور کیس کی از سرِنو تفتیش کروائیں اور ہمیں انصاف دلائیں۔