پاکستان میں سولر سسٹمزکی قیمتیں: مئی 2025 کی اپ ڈیٹ جاری

اگر آپ اپنے گھر یا کاروبار کے لیے چھوٹا یا درمیانے سائز کا سولر سسٹم لگوانا چاہتے ہیں تو اس وقت خریدنا اچھا فیصلہ ہو سکتا ہے۔ حال ہی میں حکومت نے نیٹ میٹرنگ کے ریٹ کم کیے ہیں، جس کے بعد سولر سسٹمز کی قیمتوں میں تھوڑی کمی آئی ہے۔ اب انٹری لیول سولر سسٹم کی قیمت تقریباً 1لاکھ 50 ہزارروپے سے شروع ہو کر 1 لاکھ 70 ہزار روپے تک ہے۔

گزشتہ کچھ سالوں میں پاکستان میں سولر سسٹمز کا استعمال بہت تیزی سے بڑھا تھا، لیکن اب اس میں کچھ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے نیٹ میٹرنگ کے تحت اضافی بجلی خریدنے کی قیمت کم کر کے 10 روپے فی یونٹ کر دی ہے۔ اس سے اُن لوگوں کو کم فائدہ ہو رہا ہے جو اپنی بچی ہوئی بجلی حکومت کو بیچتے تھے۔

حکومت کی نئی پالیسی کا اثر اُن لوگوں پر نہیں پڑے گا جنہوں نے پہلے سے نیٹ میٹرنگ کا معاہدہ کر رکھا ہے۔ وہ لوگ اپنے موجودہ معاہدے کی مدت پوری ہونے تک پرانے ریٹس کے مطابق ہی فائدہ حاصل کرتے رہیں گے جو ان کے لیے وقتی طور پر اچھا ریلیف ہے۔

مئی 2025 کے حساب سے اگر آپ ایک کلو واٹ کا سولر سسٹم لگوانا چاہتے ہیں تو اس کی مکمل قیمت تقریباً 1 لاکھ 75 ہزار سے 1 لاکھ 80 ہزار روپے کے درمیان ہے۔ اس قیمت میں سولر پینل، انورٹر، بیٹری، وائرنگ، ڈھانچہ (اسٹرکچر)، حفاظتی سامان اور انسٹالیشن کے اخراجات شامل ہیں۔

اگر آپ 3 کلو واٹ کا سولر سسٹم لگوانا چاہتے ہیں تو اس کی لاگت تقریباً 4 لاکھ 50 ہزار سے 4 لاکھ 60 ہزار روپے تک آئے گی۔ اس سسٹم میں بھی سولر پینل، 3 کلو واٹ کا انورٹر، بیٹریاں، اسٹرکچر، وائرنگ، دیگر سامان اور مکمل تنصیب کی قیمت شامل ہے۔

5 کلو واٹ سولر سسٹم کی قیمت تقریباً 5 لاکھ سے 5 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہے۔ اس سسٹم میں بھی تمام ضروری چیزیں جیسے کہ سولر پینلز، انورٹر، بیٹریاں، اسٹرکچر، وائرنگ اور انسٹالیشن کے چارجز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایم این سی ایچ ملازمین کا دھرنا، شوکت نواز میر بھی حمایت کے لیے پہنچ گئے!

اگرچہ حکومت کی کچھ نئی پالیسیوں کی وجہ سے سولر سسٹم لگوانے کا رجحان کچھ کم ہوا ہے، لیکن پھر بھی پاکستان میں سولر توانائی کی پیداواری صلاحیت میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 2021 میں ملک بھر میں صرف 321 میگا واٹ بجلی سولر سے پیدا ہو رہی تھی، جو دسمبر 2024 تک بڑھ کر 4,124 میگا واٹ تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت کا ہدف ہے کہ آنے والے وقت میں ملک کی ایک تہائی بجلی صاف اور سبز ذرائع سے حاصل کی جائے۔

Scroll to Top