کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، پانی ہماری لائف لائن ہے: وزیراعظم شہباز شریف کا دوٹوک پیغام

پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک مرتبہ پھر دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج قومی وحدت، تنظیم اور عزم کا مظہر ہیں، اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں نے دنیا بھر میں انہیں منفرد مقام دلایا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان عالمی امن کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے پرعزم ہے۔

پہلگام واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کی، تاہم پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدار تحقیقات میں مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی کھل کر مذمت کی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ جانی و مالی قربانیاں دی ہیں، جن کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔

بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے خدشات پر شہباز شریف نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اگر کسی قسم کی مہم جوئی کی گئی تو پاکستان فروری 2019 کی طرح بھرپور اور منہ توڑ جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے پانی پر ہر حملے کا قومی طاقت کے ساتھ دفاع کرے گا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ وطن عزیز کی سالمیت اور قومی وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، اور قومی مفادات کے خلاف ہر سازش اور مہم جوئی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سیز فائر لائن پر جنگی ماحول خطے کے مفاد میں نہیں: وزیر سیاحت آزادکشمیر

معاشی استحکام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری میں اضافے اور اقتصادی ترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ افغانستان سے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے نائب وزیراعظم نے حالیہ دورہ کابل مکمل کیا ہے اور پاکستان پرامن اور مستحکم ہمسائیگی کے اصول پر عمل پیرا ہے۔ وزیراعظم نے افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ فتنہ الخوارج کے ہاتھوں اپنی سرزمین کا استعمال روکنے کو یقینی بنائے۔

Scroll to Top