اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام واقعےکے حوالے سے بھارت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کا جواب دینے کے لیے آج قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں ملکی بین لاقوامی معاملات کو ڈسکس کیا جائے گا۔
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سول و عسکری قیادت شریک ہو گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد کی داخلی اور خارجی صورتحال پر تفصیل سے غور کیا جائے گا۔ کمیٹی بھارتی حکومت کے نا قابل عمل آبی اقدامات کا بھی جائزہ لے گی اور اس پر فوری ردعمل دینے کے طریقوں پر بات کرے گی۔
ایک نجی چینل کے پروگرام میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت جو بھی اقدامات کرے گا، پاکستان ویسا ہی جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ قابل قبول نہیں ہے اور پاکستان بھارت کو اس کے اقدامات کا بھرپور جواب دے گا۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ اگر بھارت کے پاس شواہد ہیں تو وہ انہیں پیش کرے اور قومی سلامتی کمیٹی میں اس حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن چاہتا ہے اور بھارت اپنے مسائل کا الزام پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے پہلگام حملے کو بہانہ بنا کر پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارتی وزیراعظم مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سارک کے تحت پاکستانیوں کے ویزے بند کر دیے جائیں گے اور بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔