مظفر آباد ( کشمیر ڈیجیٹل )آزادکشمیر کی وزیرسمال انڈسٹریز وٹریڈ اینڈ ٹریول پروفیسر تقدیس گیلانی نے محکمہ زراعت کے زیراہتمام موسم بہار کی شجرکاری مہم کے سلسلہ میں پودا لگا کر مہم کا آغاز کر دیا۔ اس موقع پر ناظم توسیع زراعت آمنہ رفیع، نائب ناظم ضلع مظفرآباد راجہ ظہیر اقبال، اسسٹنٹ ہارٹیکلچر آفیسر مرتضی گیلانی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مظفرآباد ڈاکٹر خوش بخت زاہد و دیگر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر سمال انڈسٹریز پروفیسر تقدیس گیلانی نےکہا ہےکہ آزادکشمیر کے زمینداروں کو ایگری لون سکیم کے تحت بلاسود قرضے فراہم کریں گے۔
ایگری ٹورازم پر توجہ ریاست معیشت میں سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت پر سمال انڈسٹریز کارپوریشن محکمہ زراعت کے ساتھ مل کر زمینداروں کیلئے ایگری لون پروگرام شروع کرنے جارہی ہے۔ خواتین کو زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کی تربیت فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ انتہائی اہم ہے نوجوانوں اور خواتین کو اس طرف مائل کرنے کے لیے آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ زمینداروں کو بلا سود قرضے دے کر انکے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ زیتون، زعفران سمیت دیگر نقد آور فصلات کی طرف توجہ دے کر زمیندار نہ صرف اپنی بلکہ ریاست کی معاشی حالت میں بہتری لانے کے لیے اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔۔متاثرین منگلا کے لئے بڑی خوشخبری،وزیر امور منگلا ڈیم نےبڑا اعلان کردیا
وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت ہے کہ خواتین اور یوتھ کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اس سلسلہ میں ایگری لون کو بھی اپنے پروگرام میں شامل کریں گے۔
وزیر حکومت نے کہا کہ زراعت کا شعبہ ریاست کی معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اس کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
محکمہ زراعت نے آ زادکشمیر میں زیتون کی کاشت سمیت پھلدار پودوں کے جو آرچرڈ لگوائے ہیں ان سے جلد لوگوں کو آمدن حاصل ہونا شروع ہو جائے گی۔
زرعی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن سے فارمرز زیادہ منافع حاصل کر سکتے ہیں اس سلسلہ میں محکمہ زراعت ایک تربیتی پروگرام شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت پر ریاست کو فروٹ پروڈکشن میں خود کفیل بنانے کے لیے کام کریں گے۔ کشمیر کی ریاست فروٹ پروڈکشن کے لیے مشہور تھی لیکن کچھ عرصے سے ہم نے اپنی زمینوں پر توجہ دینا چھوڑ دی ہے جسکی وجہ سے زراعت کو نقصان ہواہے۔اگر کسی کے پاس ایک کنال زمین بھی ہو تو وہ اس سے اپنی زرعی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔ نوجوان نسل کو زراعت کے شعبہ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔