اراضی ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کیخلاف مافیا متحرک،ریکارڈ پٹواریوں کو دینے کے کوششیں

مظفرآباد ( کشمیر ڈیجیٹل ) آزاد کشمیرمیں13 ڈیجیٹل کمپیوٹرائزڈ اراضی ریکارڈ سینٹرز قائم ہوئے جو 1100 سے زیاد ہ مو ضعات کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کو بلا تعطل خدمت فراہم کررہے ہیں ۔اب تک 140،000 سے زیادہ مالکان کااراضی ریکارڈ کمپیوٹر اڈ ہو چکا ہے ، 130،0000 سے زیادہ نقولات جاری ہو چکی ہیں ۔

فیسز کی مد د میں حاصل ہونے والی آمدن خزانہ سرکار میں جمع ہوچکی ہے جبکہ کرپٹ مافیا اراضی ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے خلاف ہے اور اب سازش کے ذریعے ریکارڈ کو دوبارہ پٹواریوں کے حوالے کرنے کے در پےہے۔
کشمیر ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم  وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ باقی تمام تر تحصیلوں کو بھی اسی طرز پر کمپیوٹرائزڈ کر کے پنجاب کی طرح لینڈ ریکارڈ اتھارٹی بنائی جائے تاکہ اراضی ریکارڈ سینٹر ز پنجاب کی طرح سنٹرلائزڈماحول میں کام جاری رکھ سکیں۔
اراضی کی کمپیوٹرائزیشن سے ہی عوام کی جائیدا دیں محفوظ رہ سکتی ہیں اور انھیں باعزت خدمات میسر ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ۔آزادکشمیر میں ڈیجیٹل اراضی ریکارڈ پراجیکٹ تقریباًمکمل ، 13 ڈیجیٹل اراضی سینٹرز فعال

Scroll to Top