پستے کھانے سے صحت پر کیا اثرات پڑتے ہیں؟جانیے!

پستے دنیا بھر میں پسند کیے جانے والے مغزیات میں شمار ہوتے ہیں، چاہے انہیں اسنیکس کے طور پر استعمال کیا جائے یا مختلف میٹھوں میں شامل کیا جائے۔ پستے ذائقے کے ساتھ متعدد غذائی فوائد بھی رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے یہ کئی کھانوں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ پستہ آئس کریم، پستہ چاکلیٹ یا سادہ پستے، یہ سب مختلف شکلوں میں ایک مقبول غذائی انتخاب ہیں۔ پستے کیوں پسند کیے جاتے ہیں اور ان کے کیا فوائد ہیں؟ اسی حوالے سے پستوں کے فوائد جانتے ہیں۔

پستے دراصل پستے کے درخت کے بیج ہوتے ہیں اور کاجو فیملی کا حصہ بھی شمار کیے جاتے ہیں۔ ان میں وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں، جن میں وٹامن B6 شامل ہے جو جسم میں آکسیجن پہنچانے میں کردار ادا کرتا ہے۔ پستے عموماً سبز رنگت کے ہوتے ہیں، جب کہ ان کے چھلکے پیلے سے دوسرے سبزی رنگوں میں دکھائی دیتے ہیں۔ سخت چھلکا توڑ کر اندر سے نکلنے والے بیج کا ذائقہ معمولی سا میٹھا ہوتا ہے، جو اکثر نمک کے ساتھ مزید نمایاں ہو جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق پستے غذائی فوائد کے اعتبار سے نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ پستے مغزیات میں اینٹی آکسیڈنٹس کے لحاظ سے اگلی صف میں آتے ہیں اور ان کی مقدار کئی دوسرے بیجوں اور مغزیات سے زیادہ ہوتی ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس جسمانی خلیوں کی بحالی میں مدد دیتے ہیں اور بڑھتی عمر یا بیماریوں کے اثرات کم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پستے پودوں سے حاصل شدہ پروٹین کا بھی اچھا ذریعہ ہیں، اور ایک اونس (49 دانے) میں تقریباً 6 گرام پروٹین موجود ہوتا ہے۔

پستوں میں موجود پروٹین اور فائبر وزن میں کمی کے حوالے سے بھی مفید سمجھے جاتے ہیں، کیونکہ یہ زیادہ دیر تک پیٹ بھرے ہونے کا احساس برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ پستے نظامِ ہاضمہ کے لیے بھی بہتر ثابت ہوتے ہیں، کیوں کہ ان میں موجود فائبر آنتوں میں موجود مفید بیکٹیریا کے لیے خوراک کا کام کرتا ہے۔ پستوں کے باقاعدہ استعمال سے کولیسٹرول میں کمی کا امکان بھی بیان کیا جاتا ہے، خاص طور پر جب انہیں متوازن غذا کے ساتھ استعمال کیا جائے۔ تحقیق کے مطابق مغزیات دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں، اور ایک مطالعے میں پایا گیا کہ پستے بلڈ پریشر اور اسٹریس کے دوران خون کی نالیوں کی مزاحمت کم کرنے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناشتے میں روزانہ کاجو کھانے کے پانچ صحت بخش فوائدجانیے!

پستوں میں لُیوٹین اور زیکسینتھِن جیسے اینٹی آکسیڈنٹس شامل ہوتے ہیں، جو آنکھوں کی صحت کے لیے اہم سمجھے جاتے ہیں اور بڑھتی عمر کے اثرات سے آنکھوں کی حفاظت میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پستوں کی غذائی پروفائل میں 159 کیلوریز، 5.72 گرام پروٹین، 12.85 گرام چکنائی، 7.7 گرام کاربوہائیڈریٹ، 3 گرام فائبر اور پوٹاشیم، میگنیشیم اور فاسفورس جیسے منرلز شامل ہیں۔

پستہ پاؤڈر دراصل پسے ہوئے پستوں سے بنتا ہے اور اسے بعض اوقات پستہ فلور بھی کہا جاتا ہے، جو گلٹن فری متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا ذائقہ نمایاں ہوتا ہے اور عموماً اس میں اضافی چینی شامل نہیں ہوتی۔ تاہم اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ کچھ افراد کو پستوں سے الرجی ہو سکتی ہے۔ الرجی کی صورت میں پستے کھانے سے پرہیز ضروری ہے، کیوں کہ اس سے پیٹ پھولنے، خارش یا شدید صورت میں اینافی لیکٹک شاک جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ نمکین پستے زیادہ مقدار میں کھانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پیاز کھانے کے بے شمار فوائد ہیں جو آپ کی زندگی بدل سکتے ہیں

واضح رہے، پستے ذائقے اور غذائیت دونوں اعتبار سے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں، بشرطیکہ انہیں اعتدال کے ساتھ استعمال کیا جائے۔

Scroll to Top