پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) ملازمین حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں ، ان کے مطابق مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں آزادکشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق احتجاجی ملازمین کام چھوڑ ہڑتال کے لیےسڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے سرخ جھنڈے اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں آواز اٹھائی اور کہا کہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں آزادکشمیر میں ہڑتال جاری رہے گی۔مظاہرین نے اپنے مطالبات میں کنٹریکٹ ایڈہاک ملازمین کو مستقل کرنا، اپر گریڈیشن اور خطرناک علاقوں کے لئے رسک الاونسز کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت فوری طور پر ان مطالبات کو پورا کرے۔
پی ڈبلیو ڈی ورکر یونین کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بارش اور برفباری کے باوجود تمام آپریٹرز، قلی، ہیلپرز اور دیگر ملازمین نے سڑکوں کی بحالی کے کام کو مؤخر کر دیا ہے۔ ہڑتال کے باعث برفباری سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی بھی التواء کا شکار ہو گئی ہے جس سے عوام کو مشکلات کا سامناہے۔اس کے علاوہ مظاہرین نے حکومت سے فوری طور پر چارٹر آف ڈیمانڈ پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور خبردار کیا ہےکہ اگر ان کے مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تو پورے آزادکشمیر میں ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
نیلم کے علاقے میں پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین انتہائی دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں سڑکوں کی بحالی کے لیے اپنی خدمات انجام دیتے ہیں تاہم ان کو نہ مستقل کیا گیا ہے اور نہ ہی انہیں مراعات دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نیلم میں آپریٹرز کی خالی آسامیوں کے لیے مظفرآباد سے تعیناتیاں کی گئیں ، ان ملازمین نے کام کرنے کے بجائے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنا شروع کر دی ہیں جبکہ برفباری میں سڑکوں کی بحالی کا کام عارضی ایڈہاک ملازمین کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں وزیراعظم کی جانب سے مراعات اور تنخواہیں دوگنا کرنے کے اعلان کے باوجود ان پر عمل درآمد کا ابھی تک انتظار کیا جا رہا ہے۔