راولاکوٹ (کشمیرڈیجیٹل) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پونچھ ڈاکٹر سیاب افضل کیانی نے کشمیر ڈیجیٹل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ آزاد کشمیر بھر میں ایچ۔پی۔وی ویکسینیشن کی 12 روزہ قومی مہم 15 ستمبر سے 27 ستمبر تک جاری ہے۔ اس مہم کے تحت اسکولوں اور بعد ازاں کمیونٹی مراکز میں بچیوں کو یہ ویکسین فراہم کی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں 46 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اسکولوں میں جا کر بچیوں کو ویکسین لگانے کے بعد کمیونٹی سطح پر بھی یہ عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ مہم اس وقت سست روی کا شکار ہے جس کی بڑی وجہ سماجی میڈیا پر ہونے والا منفی پراپیگنڈا ہے۔
ڈاکٹر سیاب افضل کیانی کے مطابق اس ویکسین کے خلاف سائنسی بنیادوں کے بغیر مہم چلائی گئی، جس کے باعث مقررہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں والدین نے مثبت ردعمل دیا تھا، یہاں تک کہ ہم نے اپنی بچیوں کو بھی یہ ویکسین لگوائی تاکہ خدشات دور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سرویکل کینسر عموماً 30 سے 35 برس کی عمر میں لاحق ہوتا ہے، اسی لیے 9 سے 12 برس کی بچیوں کو یہ ویکسین لگائی جا رہی ہے تاکہ وہ مستقبل میں محفوظ رہیں۔ یہ کوئی نئی ویکسین نہیں بلکہ 2010 سے دنیا کے کئی ممالک میں استعمال ہو رہی ہے، پاکستان میں بھی 2010 کے بعد اس کا آغاز کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انگور بڑھاپے کی رفتار کم کرنے اور صحت کے تحفظ میں مددگار: تحقیق
ڈاکٹر سیاب افضل نے کہا کہ ماضی میں یہ ویکسین مہنگی تھی مگر اب حکومت اسے مفت فراہم کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے آئندہ سال سے یہ ویکسین معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات میں بھی شامل کر لی جائے۔