ہٹیاں بالا(کشمیر ڈیجیٹل )وادی لیپہ کے حسین مناظر کے درمیان قائم گرلز ڈگری کالج لیپہ وادی کی بچیوں کے خوابوں اور مستقبل کی کرن ہے ۔
جدید سہولیات سے مزین یہ کالج ، علم کا ایک روشن چراغ ہے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ یہاں تعلیم صرف کالج لیول تک ہی محدود ہے ۔
اعلیٰ تعلیم کے لیے بچیوں کو مظفرآباد جانا پڑتا ہے ، جہاں بھاری فیسیں، رہائش اور اخراجات ان کے خوابوں کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں ۔
اگرچہ کچھ سمسٹرز عارضی طور پر لیپہ میں کرائے جا رہے ہیں، مگر مستقل حل کی کمی اب بھی محسوس کی جاتی ہے ۔
طالبات کا کہنا ہے کہ ہٹیاں بالا میں یونیورسٹی کیمپس موجود ہے لیکن واد ی لیپہ کاجغرافیائی کٹاؤ اور دشوار راستے اس سہولت کو بے معنی بنا دیتے ہیں ۔
بچیوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ یہاں مستقل یونیورسٹی کیمپس قائم کیا جائے، تاکہ وہ بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے اپنے اور علاقے کے خوابوں کو حقیقت کا روپ دے سکیں ۔
مزید یہ بھی پڑھیں:پاکستان ہمیں جان سے بڑھ کر عزیز ہے : کشمیری عوام کا عزم