(کشمیر ڈیجیٹل) آزاد کشمیر اور ملک کے دیگر علاقوں میں مون سون بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، جب کہ مزید بارشوں کی پیش گوئی کے باعث خطرات بڑھ گئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک کل اموات 889 تک پہنچ گئیں ہیں۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ 15 ستمبر کی رات سے 19 ستمبر تک ملک کے بالائی اور وسطی حصوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا سلسلہ متوقع ہے، جس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور اضافی سیلابی صورتحال کے خدشات موجود ہیں۔
صوبہ وار پیش گوئیاں:
آزاد کشمیر: راولا کوٹ، ہٹیاں بالا، کوٹلی، بھمبر، میرپور اور آس پاس کے علاقوں میں 15 تا 19 ستمبر بارشیں متوقع ہیں۔
خیبر پختونخوا: اضلاع دیر، چترال، کوہستان، شانگلہ، بونیر، ملاکنڈ اور کوہاٹ میں وقفے وقفے سے بارشیں ہوں گی۔
گلگت بلتستان: دیامر، استور، غذر، سکردو، گلگت، گانچھے اور شگر میں بارش کا امکان ہے۔
اسلام آباد اور پنجاب: راولپنڈی، اٹک، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، لاہور، فیصل آباد، قصور اور شیخوپورہ میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
سندھ: زیادہ تر علاقے گرم و خشک رہیں گے، ساحلی اضلاع میں جزوی ابر آلودگی ممکن ہے۔
بلوچستان: موسم جزوی طور پر ابر آلود اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے کی وارننگ:
خیبر پختونخوا پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بالائی اضلاع چترال (اپر/لوئر)، دیر، سوات اور کوہستان اپر کے لیے گلیشیئر پھٹنے (گلیشیئر آؤٹ برسٹ) کا الرٹ جاری کیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کو حساس علاقوں کی مسلسل نگرانی، بروقت انتباہات، انخلا کی مشقیں اور ریسکیو خدمات کو ہائی الرٹ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب جانے اور تیز روانی پانی میں گاڑی چلانے سے گریز کریں۔ سیاحوں کو بھی احتیاط اختیار کرنے کا کہا گیا ہے۔ ہنگامی صورت حال میں شہری 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
سندھ میں دریاؤں اور بیراجوں کی صورتحال:
گڈو بیراج: آمد 624,456 کیوسک، اخراج 594,936 کیوسک۔
سکھر بیراج: آمد 560,890 کیوسک، اخراج 508,830 کیوسک۔
کوٹری بیراج: آمد 284,325 کیوسک، اخراج 273,170 کیوسک۔
پنجند بیراج: آمد 287,255 کیوسک، اخراج 285,505 کیوسک۔
جانی و مالی نقصانات:
این ڈی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق 26 جون سے اب تک:
کل اموات: 889
خیبر پختونخوا: 504،پنجاب: 287،سندھ: 80،گلگت بلتستان: 41،آزاد کشمیر: 38،بلوچستان: 30،اسلام آباد: 9
حال ہی میں بلوچستان کے ضلع کوہلو میں چار بچوں کی ڈوب کر اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہیں۔ مجموعی طور پر کم از کم 1,064 افراد زخمی، 8,441 مکانات متاثر (2,216 مکمل طور پر تباہ، 6,265 جزوی طور پر نقصان)، 249 پل اور 674 کلومیٹر سڑکیں بہہ جانے، اور 6,050 سے زائد مویشی ضائع ہونے کی اطلاعات درج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیپال میں پہلی بار وزیراعظم سوشل میڈیا ووٹنگ سے منتخب