(کشمیر ڈیجیٹل)امریکا کی ریاست کیلیفورنیا میں ایک جوڑے نے اپنے ٹین ایجربیٹے کی وفات کے بعد اوپن اے آئی کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ والدین کا مؤقف ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے اُن کے بیٹے کی ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈالے اور اُس کے خیالات کو مزید متاثر کیا۔
تفصیلات کے مطابق، میٹ اور ماریا رین نامی والدین نے کیلیفورنیا کی سپیریئر کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ ہے جس میں اوپن اے آئی پر “غلط موت” (Wrongful Death) کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
والدین کا کہنا ہے کہ اُن کا بیٹا چیٹ جی پی ٹی کو تعلیمی مدد اور دیگر مشاغل کے لیے استعمال کرتا تھا، لیکن بعد ازاں اپنے ذاتی خیالات اور ذہنی دباؤ کا اظہار بھی اسی پلیٹ فارم پر کرنے لگا۔ مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ پروگرام نے حساس صورتحال میں مناسب ردعمل نہیں دیا۔
اوپن اے آئی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو جاری بیان میں کہا ہے کہ کمپنی اس مقدمے کا جائزہ لے رہی ہے اور رین خاندان کے ساتھ ہمدردی رکھتی ہے۔ کمپنی کے مطابق چیٹ جی پی ٹی صارفین کو بحران کی صورت میں پروفیشنل مدد لینے کی ترغیب دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے، تاہم اس نے تسلیم کیا کہ بعض اوقات نظام نے مطلوبہ کارکردگی نہیں دکھائی۔
یہ مقدمہ اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین سمیت اُن انجینئرز اور ملازمین کے خلاف بھی ہے جنہوں نے جی پی ٹی 4 او پر کام کیا۔ والدین نے الزام لگایا کہ کمپنی نے ایسا نظام متعارف کرایا جو صارفین میں نفسیاتی انحصار پیدا کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس واقعے نے مصنوعی ذہانت کے کردار اور انسانی ذہنی صحت پر اس کے اثرات کے حوالے سے نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔