سپریم کورٹ کا محکمہ صحت سے متعلق فیصلہ، ڈی ایچ او حویلی عہدے سے برطرف

(کشمیر ڈیجیٹل)سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے محکمہ صحت میں بھرتیوں کے معاملے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر حویلی جواد افضل کیانی کو توہین عدالت کیس میں فوری طور پر عہدے سے ہٹانے اور آئندہ پانچ برس تک ڈی ایچ او کی پوسٹ پر دوبارہ تعینات نہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

عدالتی سماعت کے دوران انکشاف ہوا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور دیگر اہلکاران نے ڈرائیور کی تعیناتی میں ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسر کی میرٹ لسٹ میں جعلسازی اور ردوبدل کیا۔ اس عمل کے ذریعے ایک ایسا امیدوار کامیاب ظاہر کیا گیا جو ڈرائیونگ ٹیسٹ میں پاس نہیں ہوا تھا۔

ایس ایس پی حویلی عامر نوابی اور ڈسٹرکٹ ٹریفک آفیسر عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہوئے اور تحریری بیان ریکارڈ کراتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ڈرائیونگ ٹیسٹ رپورٹس میں تبدیلی ڈی ایچ او کے دفتر میں کی گئی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ ایڈہاک تعینات شدہ ملازمین نے میرٹ لسٹ کی مصدقہ نقولات مانگیں تو ڈی ایچ او نے ان کے خلاف ڈسپلنری کارروائی شروع کر دی تھی۔

دو رکنی بینچ پر مشتمل یہ اہم فیصلہ قائمقام چیف جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جسٹس رضا علی خان نے سنایا، جبکہ فیصلہ جسٹس رضا علی خان نے تحریر کیا۔ فیصلے میں چیف سیکرٹری کو معاملے کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرانے کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے مزید واضح کیا کہ پبلک ڈاکومنٹس کی مصدقہ نقول ہر شہری کا بنیادی حق ہیں اور اس کے لیے حکومت فوری طور پر شفاف اور واضح پالیسی وضع کرے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں بارشوں کے باعث اسکول 2 روز کے لیے بند

Scroll to Top