ڈارک چاکلیٹ سے دورانِ خون اور دل کی صحت میں بہتری آتی ہے!تحقیق

(کشمیر ڈیجیٹل) دنیا بھر میں کروڑوں لوگ چاہے ڈارک اور کڑوی یا دودھ ملی میٹھی، ہر طرح کی چاکلیٹ کا لطف اٹھاتے ہیں، مگر حالیہ تحقیقی شواہد کے مطابق اس ذائقے دار مٹھاس میں دل اور خون کی صحت کے لیے بھی فائدے چھپے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کوکو بینز، جو چاکلیٹ کی بنیادی جز ہیں، فلیوانولز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ جسم میں نائٹرک آکسائیڈ کی پیداوار بڑھا کر خون کی نالیوں کو پھیلاتی ہیں، جس سے دورانِ خون بہتر، بلڈ پریشر کم اور دل کی صحت مضبوط ہوتی ہے۔ یورپین جرنل آف پریوینٹیو کارڈیالوجی میں شائع ایک تحقیق کے مطابق روزانہ تقریباً دو اونس ڈارک چاکلیٹ، یا اسے چائے اور سیب کے ساتھ ملا کر کھانے سے، بلڈ پریشر میں وہ کمی آ سکتی ہے جو بعض ادویات کے برابر ہے۔

ایک اور سائنسی مطالعے میں زائد وزن رکھنے والے افراد میں ڈارک چاکلیٹ یا کوکو کے استعمال سے خون کی نالیوں کی کارکردگی میں بہتری اور بلڈ پریشر میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ خواتین پر کی گئی تحقیق میں 85 فیصد ڈارک چاکلیٹ کھانے سے سخت ورزش سے قبل نائٹرک آکسائیڈ کی سطح بڑھی، سسٹولک بلڈ پریشر کم ہوا اور شریانوں کی سختی میں نمایاں کمی آئی۔ اسی طرح مرد رنرز پر کی گئی تحقیق میں دو ہفتے تک ڈارک چاکلیٹ کھانے سے شریانوں کی لچک، ورزش کی کارکردگی اور آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ نوٹ کیا گیا۔

چاکلیٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس آکسیڈیٹو اسٹریس کو کم کرتے ہیں، جبکہ آئرن، میگنیشیم، کاپر اور مینگنیز جیسے منرلز مجموعی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ماہرین 70 فیصد یا اس سے زائد کوکو پر مشتمل ڈارک چاکلیٹ کو زیادہ مؤثر قرار دیتے ہیں، بشرطیکہ اس کا استعمال اعتدال میں کیا جائے تاکہ وزن میں اضافہ نہ ہو۔

کوکو کا پودا (Theobroma cacao) سب سے پہلے تقریباً 5300 سال قبل موجودہ ایکواڈور میں کاشت کیا گیا۔ بعد ازاں مایہ اور اولمیک تہذیبوں نے اس سے خمیر شدہ مشروبات تیار کیے۔ بعد میں یہ بیج میکسیکو، وسطی و جنوبی امریکہ سے ہوتے ہوئے امریکا اور یورپ پہنچے تاکہ بڑھتی ہوئی طلب پوری کی جا سکے۔ آج دنیا کی تقریباً 70 فیصد کوکو کی پیداوار افریقہ سے حاصل ہوتی ہے۔

چاکلیٹ بنانے کے لیے کوکو کے بیجوں کو کیلے کے پتوں میں لپیٹ کر خمیر کیا جاتا ہے، جس کے بعد انہیں ہلکی آنچ پر بھونا، چھلکا الگ کر کے اندرونی دانے پیسے جاتے ہیں۔ اس عمل سے کوکو لیکر بنتا ہے، جو خالص چاکلیٹ کی بنیاد ہے۔ اس سے دو اہم اجزا — کوکو بٹر اور کوکو سولڈز — حاصل کیے جاتے ہیں، جو مختلف چاکلیٹ مصنوعات بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔

ڈارک چاکلیٹ کو صحت بخش سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں کوکو کی مقدار زیادہ اور چینی کم ہوتی ہے، جبکہ ملک چاکلیٹ میں دودھ پاؤڈر شامل ہوتا ہے۔ ذائقہ بڑھانے کے لیے اس میں خشک میوہ جات، نمک یا شربت بھی ملائے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ کا بڑا کریک ڈاؤن، لاکھوں جعلی اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے!

ہر سال 7 جولائی کو ورلڈ چاکلیٹ ڈے منایا جاتا ہے، جسے 1550 میں چاکلیٹ کی یورپ آمد سے منسوب کیا جاتا ہے، اگرچہ اس تاریخی دعوے کی حتمی تصدیق نہیں کی گئی۔ اس دن دنیا بھر میں مقامی کنفیکشنرز اور ریٹیلرز چاکلیٹ کی خصوصی پیشکش کرتے ہیں تاکہ ہر عمر کے لوگ اس میٹھے ذائقے سے لطف اندوز ہو سکیں۔

Scroll to Top