(کشمیر ڈیجیٹل):محکمہ سیاحت آزاد کشمیر سفید ہاتھی ثابت ہو رہا ہے، جو وادی نیلم میں سیاحت کے فروغ میں مکمل طور پر ناکام نظر آتا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اگرچہ نیلم میں سیاحوں کی آمد میں حالیہ برسوں میں واضح اضافہ ہوا ہے، لیکن اس کا تمام تر کریڈٹ مقامی کمیونٹی کو جاتا ہے، جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت رہائش، گائیڈ سروسز اور ٹرانسپورٹ کے انتظامات بہتر کیے ہیں۔
سیاحوں کی دلچسپی کے باوجود محکمہ سیاحت کی جانب سے نہ تو بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی پالیسی سازی یا انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ پر کوئی توجہ دی گئی ہے۔ کئی اہم سیاحتی مقامات پر اب تک سڑکیں خستہ حال ہیں، صاف پانی کی سہولت موجود نہیں، اور صفائی کے انتظامات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔
وادی نیلم کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والے گیسٹ ہاؤس مالکان، ٹور آپریٹرز اور مقامی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اگر سرکاری سطح پر معاونت فراہم کی جائے تو نیلم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں 4 اگست سے طوفانی بارشیں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ! الرٹ جاری
علاقہ مکینوں نے حکومت آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ سیاحت کو فعال بنایا جائے، نیلم کے سیاحتی مقامات کو ترقی دی جائے اور مقامی افراد کو سرکاری سطح پر سپورٹ فراہم کی جائے تاکہ سیاحت کے شعبے کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جا سکے۔