مظفرآباد سمیت کئی شہروں میں بارش،لینڈ سلائیڈنگ،دریائے جہلم میں طغیانی کا الرٹ جاری

اسلام آباد:محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں اور مون سون سسٹم کے اثرات کے تحت آج منگل وبدھ کی نصف رات کے بعد مظفرآباد، اسلام آباد، چکوال سمیت شمالی و سطی پنجاب کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق شدید بارش کے باعث نالوں میں طغیانی آنے کا خدشہ ہے جبکہ آزادکشمیر میں لینڈسلائیڈنگ بھی ہوسکتی ہے۔

ادھر ضلع نیلم میں وقفہ وقفہ سے شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور وادی گریس چچڑمانوں میں جمگر بہک میں نالہ میںآنیوالی طغیانی 13 بھیڑبکریوں کو بہا کر لے گئی۔

سرگن ویلی گھموٹ کے مقام پربجلی گرنے سے طغیانی کی وجہ سے سرگن ہائیڈرل پاورپرجیکٹ بند کر دیا گیاہے،ذرائع کے مطابق پانی صاف ہونے کے بعد بجلی بحال کی جائے گی

ادھر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے 25 جولائی تک ملک کے بیشتر علاقوں میں مون سون بارشوں کے باعث ممکنہ خطرات سے خبردار کیا ہے۔

ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کے باعث سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے۔

حساس علاقوں میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو ون اور ٹو ، ہنارچی، ہندور، درکوٹ، بدسوات، اشکومن اور ارکاری شامل ہیں۔

بارشوں کے نتیجے میں دریائے سندھ، جہلم، چناب اور کابل میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے۔

دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر نچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے بالائی علاقوں اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ بڑھ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مظفرآباد میں بارش سے حادثات: مکان گرنے سے بچہ جاں بحق، نالوں میں طغیانی اور لینڈسلائیڈنگ سے نقصانات

دریائے سندھ میں تربیلا، کالاباغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج پر بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا۔

خیبرپختونخوا میں دریائے سوات، پنجکوڑہ اور ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

گلگت بلتستان کے دریائے ہنزہ، شگر اور دیگر ندی نالوں جیسے ہسپر، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو میں اچانک سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

بلوچستان کے اضلاع موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب اور سبی کے مقامی ندی نالوں میں بھی طغیانی کا امکان ہے۔

شمالی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں طرف سے مکمل بند ہو چکے ہیں۔

سیاحوں سے گزارش ہے کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کا سفر نہ کریں اور سڑکوں کی صورتحال جاننے کے لیے ریڈیو یا مقامی انتظامیہ سے مصدقہ اطلاعات لیں۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ عوام سے اپیل ہے کہ تیز بہاؤ والے ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں۔

Scroll to Top