اسلام آباد (کشمیر ڈیجیٹل): حکومت نے انجن سے چلنے والی گاڑیوں پر ایک نئی مالیاتی وصولی نافذ کر دی ہے جسے “انرجی وہیکل ایڈاپشن لیوی” کا نام دیا گیا ہے۔ اس اقدام سے سرکاری سطح پر سالانہ 10 ارب روپے آمدن متوقع ہے، جو ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق یہ لیوی ہر قسم کی گاڑی پر اس کے انجن کی گنجائش کے مطابق لاگو ہوگی۔ جن گاڑیوں کا انجن 1300 سی سی سے کم ہے، ان پر 1 فیصد، 1300 سے 1800 سی سی تک والی گاڑیوں پر 2 فیصد اور 1800 سی سی سے زائد انجن رکھنے والی گاڑیوں پر 3 فیصد لیوی عائد ہوگی، یہ شرح ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے ساتھ مجموعی طور پر لاگو ہو گی۔
اس کے علاوہ، مال بردار ٹرکوں اور بسوں پر بھی 1 فیصد کی شرح سے یہ لیوی نافذ کی جائے گی۔ یہ لیوی مقامی طور پر تیار کردہ اور درآمد شدہ دونوں اقسام کی گاڑیوں پر یکساں لاگو ہوگی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد ایندھن پر انحصار کم کر کے ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دینا ہے تاکہ مستقبل میں الیکٹرک گاڑیوں کو زیادہ سہولیات اور مراعات دی جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: یومِ الحاقِ پاکستان کشمیری عوام کی پاکستان سے وابستگی کی روشن علامت ہے، صدر آصف زرداری
متعلقہ حکام کے مطابق، لیوی سے حاصل ہونے والی رقم بجٹ میں شامل کی جا چکی ہے اور اسے خصوصی فنڈ میں محفوظ کر کے الیکٹرک گاڑیوں کے انفراسٹرکچر، چارجنگ اسٹیشنز اور دیگر سہولیات پر خرچ کیا جائے گا۔