بالاکوٹ کو سونے کی کان نہ سمجھیں، مانسہرہ میں چار ٹول پلازوں کے قیام پر چوہدری نورالحسن گجر برہم

مانسہرہ میں چار ٹول پلازے قائم کرنے کے فیصلے پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ ہزارہ وال اوورسیز پاکستانیز فورم کے صدر چوہدری نورالحسن گجر نے اس فیصلے کو بالاکوٹ کے عوام پر غیرمنصفانہ بوجھ قرار دیا ہے۔

بالاکوٹ کے سابق ضلع کونسل امیدوار چوہدری نورالحسن گجر نے مانسہرہ میں چار ٹول پلازوں کے قیام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے اکثر اضلاع میں صرف ایک ٹول پلازہ ہوتا ہے، جب کہ خیبرپختونخوا کا واحد ضلع مانسہرہ ہے جہاں چار ٹول پلازے لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) کے اس فیصلے کو غیرقانونی اور غیرمنطقی قرار دیتے ہوئے اس پر شفافیت اور جوابدہی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مانسہرہ کی اکثر سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں، ان کی مرمت کی بجائے حکومت عوام پر جرمانے کی صورت میں متعدد ٹولز کا بوجھ ڈال رہی ہے۔ فی الحال مانسہرہ میں ایک ٹول پلازہ موجود ہے، دوسرا کاغان میں قائم کیا جا چکا ہے، جب کہ مزید دو کی منظوری دی جا چکی ہے، جس سے مجموعی تعداد چار ہو جائے گی۔ اس کے برعکس ہری پور اور ایبٹ آباد میں صرف ایک ایک ٹول پلازہ ہے۔

چوہدری نورالحسن نے بالاکوٹ کی مقامی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے ان کی نااہلی قرار دیا۔ انہوں نے منتخب نمائندوں کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور ایم این اے جنید علی قاسم سے پوچھا کہ کیا ان کے قریبی حلقے ان ٹول معاہدوں میں مفادات رکھتے ہیں؟ انہوں نے تحصیل ناظم سید ابراہیم شاہ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی مفاد کے دفاع کی بجائے ٹول پلازوں کے فوائد کی تشہیر کر رہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سردار یوسف ایک حقیقی عوامی نمائندہ ہونے کا ثبوت دیں اور این ایچ اے کے ذریعے ان ٹول پلازوں کو منسوخ کروائیں۔ یہ وقت ہے کہ بالاکوٹ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔ چوہدری نورالحسن گجر نے نوجوانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ ان ٹول پلازوں کے خلاف میدان میں آئیں اور اگر ضرورت پڑے تو عوامی طاقت سے انہیں ختم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کےمظفرآباد انتظامیہ سے مذاکرات کامیاب، ہڑتال کال واپس

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اتفاق سے اقتدار میں آئے ہو تو دیانتداری سے اس سیٹ کی حفاظت کرو تاکہ عوام آئندہ بھی تم پر اعتماد کر سکیں۔

Scroll to Top