تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ ایک بزنس مین اور ڈیل میکر ہیں، جو ہر معاملے کو نفع و نقصان کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ وہ 80 کی دہائی میں ایک کتاب بھی لکھ چکے ہیں جس میں ان کی کاروباری سوچ واضح ہوتی ہے۔
تجزیہ کار عبدالمنان سیف اللہ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے فیصلے اسی بنیاد پر ہوتے ہیں کہ کہاں سرمایہ کاری کرنی ہے اور اس کا کیا فائدہ ہوگا، اسی لیے ان کی پالیسیاں مسلسل بدلتی رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ ہر چیز کو دولت اور اقتصادی ترازو میں تولتے ہیں، حتیٰ کہ غزہ کے حوالے سے بھی ان کا مؤقف تھا کہ “ہم اس کو ایک انڈسٹریل ایریا بنا سکتے ہیں۔”
مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالمنان سیف نے کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے اور امریکہ کے طیارے اس جنگ کے لیے تیار ہیں، جب کہ برطانیہ اور فرانس سمیت دیگر ممالک بھی اسرائیل کی مدد کے لیے متحرک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ابھرتی ہوئی طاقت کے طور پر عالمی منظرنامے پر نمایاں، بھارت کے دفاعی تجزیہ کار کا اعتراف
انہوں نے نشاندہی کی کہ خطے میں امریکہ کی 129 ایئر بیسز موجود ہیں جہاں لڑاکا طیارے تعینات ہیں، لیکن ایران نے امریکن مفادات پر حملہ نہ کر کے امریکہ کو تذبذب میں ڈال دیا ہے۔ اگر امریکہ اس جنگ کا براہ راست حصہ بنتا ہے تو اس کے نتائج پوری دنیا کے نظام پر تباہ کن اثر ڈال سکتے ہیں۔